اداکارہ کا کہنا تھا، میرا پاسپورٹ معروف ماڈل اور مقابلے کی منتظمین میں سے ایک انوپما ورما سے گم ہوا تھا۔
انہوں نے کہا، مس یونیورس کے مقابلے میں شرکت کے لیے جانے سے قبل انوپما ورما نے مجھ سے کچھ ضروری کام کے لیے پاسپورٹ لیا لیکن وہ بعد میں اسے کہیں پر رکھ کر بھول گئیں۔
سشمیتا سین نے کہا، اگرچہ انوپما ورما نے اپنی غلطی تسلیم کی اور معذرت بھی کی لیکن وہ وقت ان رسمی باتوں کا نہیں تھا کیوں کہ بیرون ملک کے لیے روانہ ہونا تھا اور ظاہر ہے، اس کے لیے پاسپورٹ چاہئے تھا۔
اداکارہ نے مزید انکشاف کرتے ہوئے کہا، آخری لمحات میں یوں پاسپورٹ گم ہو جانے پر میں پریشان ہونے کے ساتھ ساتھ غصے سے بھر گئی تھی اور اندر ہی اندر کمزور ہو گئی تھی لیکن میں نے ہمت نہیں ہاری اور کسی کے سامنے آنسو نہیں بہائے۔
اداکارہ کے مطابق، میں پاسپورٹ گم ہو جانے کے بعد صرف اپنے والد کے سامنے روئی جنہیں میں نے پوری صورت حال سے آگاہ کیا اور انہوں نے میرے لیے اس وقت کے وزیر داخلہ سے مدد کی اپیل کی۔
سشمیتا سین نے کہا، سابق وزیر داخلہ راجیش پائلٹ کی مدد سے میں مقابلہ حسن میں شرکت کے لیے فلپائن جانے میں کامیاب ہو سکی۔
اداکارہ نے یہ دلچسپ انکشاف بھی کیا کہ پاسپورٹ نہ ملنے پر منتظمین نے ان سے کہا کہ ایشوریا رائے کو ان کی جگہ مقابلہ حسن میں بھیجا جائے گا جس پر مجھے کافی غصہ آیا۔
انہوں نے کہا، میں کئی مقابلوں میں کامیاب ہونے کے بعد یہ موقع حاصل کر پائی تھی اور مجھے یہ بات بالکل پسند نہیں آئی کہ میری جگہ کوئی دوسرا اس مقابلے میں بھیجا جائے۔
سشمیتا سین نے کہا، میرے اور ایشوریا رائے کے درمیان کوئی ذاتی اختلافات نہیں ہیں لیکن میں اس وقت منتظمین کی جانب سے انہیں بھجوائے جانے کے فیصلے پر ضرور آگ بگولہ ہو گئی تھی۔
واضح رہے کہ سشمیتا سین نے 1994 میں فلپائن میں ہونے والے عالمی مقابلہ حسن میں مس یونیورس کا اعزاز اپنے نام کیا تھا جب کہ ایشوریا رائے نے اسی برس مس ورلڈ کا تاج پہنا۔
سشمیتا سین اور ایشوریا رائے نے بھارت میں ہونے والے مس فیمینا انڈیا کے مقابلوں میں کامیابی حاصل کی تھی جس کے بعد ان دونوں کو عالمی مقابلہ حسن میں بھیجا گیا اور یہ دونوں کامیاب بھی رہیں جس نے ساری دنیا کو حیران کر دیا۔
سشمیتا سین نے جب یہ اعزاز جیتا، اس وقت ان کی عمر محض 18 برس تھی اور انہوں نے حال ہی میں یہ اعزاز حاصل کیے جانے کی 25 ویں سالگرہ منائی ہے۔