اجلاس میں منظوری کے لئے 9 نکاتی ایجنڈہ پیش کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پاکستان سٹیل ملز کے ملازمین کو گولڈن شیک ہینڈ کے تحت فارغ کرنے کی منظوری دے دی گئی ہے، جس کے تحت اگلے ایک ماہ کے دوران 9 ہزار سے زائد ملازمین کو فارغ کر دیا جائے گا۔
ای سی سی نے مختلف محکموں کے لئے 12 سپلیمنٹری گرانٹس اور ویسٹرن بارڈر مینجمنٹ کے لئے 8 ارب 84 کروڑ روپے کی تکنیکی گرانٹ کی منظوری بھی دی۔ یہ رقم سول آرمڈ فورسز کی استعداد کار بہتر بنانے پر خرچ کی جائے گی۔ اس کے علاوہ ایف بی آر کے لئے 20 کروڑ روپے کی تکنیکی گرانٹ کی منظوری بھی دی گئی۔
حکومت میں آنے سے قبل عمران خان اور اسد عمر کا سٹیل ملز پر کیا مؤقف تھا؟
تحریک انصاف حکومت نے سٹیل ملز کے ملازمین کو فارغ کرنے کی اصولی منظوری دے دی ہے لیکن حکومت میں آنے سے پہلے عمران خان سمیت اسد عمر سٹیل ملز کی نجکاری کی مخالفت اور اس کی بحالی پر زور دیتے رہے ہیں۔
وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کی حکومت بننے سے پہلے ایک جلسے میں کہا تھا کہ سٹیل ملز کو نئی مینجمنٹ لا کر ٹھیک کیا جائے گا اور پرائیوٹائز کر کے نہیں۔
اسد عمر نے بھی سٹیل ملز کے ملازمین سے خطاب میں وعدہ کیا تھا کہ اس کی نجکاری نہیں کی جائے گی۔ اگر ملک میں تحریک انصاف حکومت آئی اور سٹیل ملز کے مزدوروں کو ان کا حق نہ ملا تو وہ حکومت کے ساتھ نہیں بلکہ ملز کے مزدوروں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔