اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 'وزیر اعظم، وزرا اور ترجمانوں کی طرف سے ملکی معیشت کے حوالے سے جو بیانات سامنے آرہے ہیں ان سے لگتا ہے کہ انہیں معیشت اور عام آدمی کے حالات کا علم ہی نہیں ہے، حکومت کو علم ہی نہیں ہے کہ عام آدمی، کسان، مزدو، طلبہ کن دکھ اور پریشانی کے حالات سے گزر رہے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'عام آدمی کا دن ہر گزرے دن سے برا ہو رہا ہے، وزیر اعظم اور ان کی ٹیم کو عام آدمی کے حالات کا علم نہیں ہے، معیشت کے متعلق ہونے والی بیان بازی سے واضح ہے کہ وزیر اعظم کا تعلق عوام سے نہیں ہے'۔
ان کا کہنا تھا کہ 'وزیر اعظم کہتے ہیں کہ مشکل وقت گزر گیا اور ترقی کا دور آنے والا ہے، مشکل وقت ان کی اے ٹی ایمز کے لیے ختم ہوا ہوگا کیونکہ ملک میں تو ہر روز مہنگائی بڑھتی جارہی ہے'۔
ایک بیان میں بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف نے پاکستان کو سوا ارب ڈالردئیے،ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے کورونا وائرس کی وبا ءکے مقابلے کیلئے ڈیڑھ ارب ڈالر کی امداد دی،بتایا جائے یہ فنڈ کن منصوبوں پر لگائے گئے، عمران بتائیں وبا ءکے انسداد کیلئے انہوں نے ورلڈ بینک کے 200 ملین ڈالر لے ، وزیراعظم کے کورونا ریلیف فنڈ میں پاکستانیوں نے جو اربوں روپے جمع کروائے، ان فنڈز کو کہاں خرچ کیا گیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سلیکٹڈ وزیراعظم نے فنڈز میں گھپلوں کو چھپانے کیلئے آڈیٹر جنرل رپورٹ کو روکا ہوا ہے، رپورٹ کے اعدادوشمار میں ہیرپھیر کی کوششوں کو بند کرکے فوری آڈٹ رپورٹ کا اجرا کرے ،کھربوں روپے مالیاتی پیکج میں گھپلوں پر قوم عمران کو معاف نہیں کرے گی۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ حکومت نے اپنی نااہلی اور کرپشن سے ملکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا ہے، عوام کو مہنگائی کے حوالے کرکے پی ٹی آئی اشرافیہ ملک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہی ہے، ملکی معیشت کی تباہی میں عمران خان کی سرپرستی میں لوٹ مار کرنے والی مافیا کی کرپشن بھی شامل ہے۔