پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی پی او جہلم کی ہدایت پر ملزمان کی جلد گرفتاری کیلئے ٹیمیں تشکیل دیدی گئی ہیں، جو مختلف مقامات پر چھاپے مار رہی ہیں، جلد ہی ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا۔
پولیس کے مطابق متاثرہ خاتون کا میڈیکل چیک اپ کرایا جاچکا ہے جبکہ بلڈ سیمپلز فارنزک جانچ کیلئے لاہور بھجوا دیئے گئے ہیں۔ خاتون کا کہنا ہے کہ وہ تمام ملزموں کو پہچان سکتی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق جہلم کے علاقے ارسل کالونی کی رہائشی خاتون کو 3 جون کی رات اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، خاتون اسپتال پہنچی تو عملے نے پولیس کو اطلاع کردی، جس کے بعد پولیس نے موقع پر پہنچ کر خاتون کا بیان ریکارڈ کرلیا اور 5 ملزمان کیخلاف مقدمہ درج کرلیا۔
ایف آئی آر کے مطابق متاثرہ خاتون کا کہنا ہے کہ اس کا شوہر راولپنڈی میں آفس بوائے کا کام کرتا ہے، جو جمعہ 3 جون کو دینہ پہنچا، جہاں سے فون کرکے مجھے کہا کہ اسے لینے آجاؤں۔
خاتون کے مطابق محلہ دار رکشہ ڈرائیور کو فون کرکے بلایا اور اپنے شوہر کو لینے گئی اور واپس آگئی، جس کے بعد4 جون کی رات تقریباً 2 بجے 5 افراد زبردستی گھر میں گھسے، جن میں سے ایک کے پاس پستول بھی تھا، افراد میں محلہ دار رکشہ ڈرائیور بھی تھا۔
سماء ٹی وی کے مطابق خاتون نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان نے آتے ہی مجھے اور شوہر کو مارنا شروع کردیا، جس کے بعد میرے شوہر کو رسیوں سے باندھ کر اوپری منزل پر لے گئے اور پھر باری باری میرا ریپ کیا۔ خاتون کا کہنا ہے کہ رکشہ ڈرائیور سمیت دیگر تمام افراد کو سامنے آنے پر پہنچا سکتی ہوں۔