بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے حزب اختلاف پر رافیل جنگی طیارے فضائیہ میں شامل کرنے میں تاخیر کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزبِ اختلاف کی اس تاخیر کے باعث ہی پاکستان میں کی جانے والی کارروائی متاثر ہوئی۔
کانگریس پارٹی نے وزیراعظم مودی کے اس مؤقف پر کہا ہے، کیا حکومت یہ تسلیم کرنے پر تیار ہے کہ پاکستان کے خلاف فضائی کارروائی ناکام ہو چکی ہے۔
کانگریس نے کہا ہے کہ وزیراعظم نے اپنے حالیہ بیان سے خود یہ تاثر دیا ہے کہ اگر انڈیا کے پاس رافیل جنگی طیارے ہوتے تو نتائج مختلف ہو سکتے تھے۔
پارٹی نے کہا ہے کہ اس نے انڈیا کے فضائی حملے کا ثبوت نہ ہی پہلے طلب کیا اور وہ نہ ہی اب اس بارے میں کوئی مطالبہ کر رہی ہے۔ لیکن وزیراعظم نے اب خود فضائی حملوں کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر انڈین فضائیہ کے پاس رافیل طیارے ہوتے تو نتائج مختلف ہوتے۔
کانگریس کے ترجمان منیش تیواڑی نے نئی دہلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا:’’وزیراعظم کے اس مؤقف سے دراصل ہم کیا نتیجہ اخذ کریں۔‘‘
انہوں نے زور دیا کہ وزیراعظم خود اس بارے میں وضاحت کریں کہ رافیل جنگی طیاروں کی موجودگی سے کیا فرق پڑتا۔ انہوں نے وزیراعظم مودی کو فرانسیسی ساختہ جنگی طیارے انڈین فضائیہ میں شامل کیے جانے میں تاخیرکا ذمہ دار ٹھہرایا کیوں کہ مودی نے اس حوالے سے قبل ازیں ہونے والے مذاکرات ’’منسوخ‘‘ کردیے تھے۔
کانگریس کے سربراہ راہول گاندھی نے وزیراعظم مودی کو رافیل طیاروں کی خریداری میں تاخیر کا واحد ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا:’’محترم وزیراعظم، کیا آپ میں کوئی شرم ہے؟ آپ نے 30 ہزار کروڑ انڈین روپے چوری کرکے اپنے دوست انیل (امبانی) کو دے دیے۔ آپ ہی رافیل طیاروں کی خریداری میں تاخیر کے ذمہ دار ہیں۔ ‘‘
راہول گاندھی نے مزید کہا:’’ابھی نندن کی طرح کے پائلٹ کیوں متروک ہو چکے طیاروں کے باعث اپنی زندگیوں کو خطرات سے دوچار کر رہے ہیں؟‘‘
حزب اختلاف کی شدید تنقید کے باعث اب وزیراعظم اپنی حکومت کی کارکردگی ’’بڑھا چڑھا‘‘ کر پیش کرنے کی سعی کر رہے ہیں تاکہ ان کی ناکامیوں پر یوں ہی پردہ پڑا رہے۔