ساتھی کرکٹر روہت شرما سے گفتگو کے دوران محمد شامی نے کہا کہ چند سال قبل خاندانی مسائل کے سبب انہوں نے تین مرتبہ خودکشی کا سوچا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میری حالت اس حد تک خراب ہو گئی تھی گھر والے مجھ پر ہر وقت نظر رکھتے تھے اور انہیں لگتا تھا کہ میں اپنے اپارٹمنٹ کی 24ویں منزل سے چھلانگ لگا دوں گا۔
فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ اگر اس وقت میرے اہلخانہ مجھے سپورٹ نہ کرتے تو میں اپنی کرکٹ گنوا چکا ہوتا اور شدید تناؤ اور ذہنی مسائل کے سبب میں نے تین مرتبہ خودکشی کرنے کا سوچا تھا۔
اس وقت بھارتی فاسٹ باؤلنگ یونٹ کا اہم رکن تصور کیے جانے والے شامی نے کہا کہ میں کرکٹ کے بارے میں بالکل نہیں سوچ رہا تھا، ہم 24ویں منزل پر رہتے تھے، میرے گھر والوں کو خدشہ تھا کہ کہیں میں بالکونی سے چھلانگ نہ لگا دوں لیکن میرے بھائی نے اس وقت مجھے بہت سپورٹ کیا۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ اس وقت 24 گھنٹے دو سے تین دوست ہر وقت میرے ساتھ رہتے تھے، میرے والدین نے مجھ سے کہا کہ اس صورتحال سے نکلنے کے لیے مجھے کرکٹ پر توجہ دینے کی ضرورت ہے اور مجھے کسی چیز کے بارے میں نہیں سوچنا چاہیے جس کے بعد میں نے ٹریننگ شروع کی اور دہرادون کی اکیڈمی میں بہت محنت کی۔
واضح رہے کہ سال 2018 میں محمد شامی کی بیوی نے ان پر تشدد کے الزامات عائد کرتے ہوئے مقدمہ درج کرا دیا تھا اور اس مقدمے کے اندراج کے بعد محمد شامی کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔