لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کا فیصلہ سنایا۔ عدالت نے مریم نواز کو اپنا پاسپورٹ اور ایک ایک کروڑ روپے کے دو مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔ اس کے علاوہ لاہور ہائیکورٹ نے مریم نواز 7 کروڑ روپے نقد جمع کرانے کا حکم بھی دیا ہے۔
اس وقت سوال اٹھ رہا ہے کہ کیا مریم نواز مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارش میں شرکت کریں گی۔ ذرائع نے اس حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ نوازشریف کی بیماری کے باعث مریم نواز نے سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے،مریم نواز آزادی مارچ میں بھی شریک نہیں ہوں گی۔
دوسری جانب ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں فریق نہ بننے کا فیصلہ کر لیا، آزادی مارچ کی حامی ن لیگ دھرنے میں شریک نہیں ہو گی۔
مسلم لیگ ن کی سی ای سی میٹنگ کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے نواز شریف کی ہدایات کو بھی نظر انداز کیا، نواز شریف نے مولانا فضل الرحمان کو آزادی مارچ تحریک کی صورت میں چلانے کا کہا تھا، سابق وزیراعظم نے اپنے خط میں واضح کہا تھا کہ حکومت کے خلاف تحریک لمبے عرصے تک چلائی جائے۔
ذرائع کے مطابق نواز شریف کے خط میں دھرنے کا کہیں ذکر نہیں تھا، ن لیگ ہونے والی اے پی سی میں دھرنا چھوڑ کر ملک گیر احتجاج کی تجویز پیش کرے گی، ن لیگ کے مشاورتی اجلاس میں مڈ ٹرم الیکشن، ان ہاؤس تبدیلی، وزیر اعظم کے استعفے سمیت مختلف امور زیر غور آئے۔