بھارتی میڈیا کے مطابق ایک آرکیٹیک فرم کے مینیجنگ ڈائریکٹر 53 سالہ انوے نائیک اور ان کی والدہ نے 2018 میں خودکشی کی تھی اور اس حوالے سے خبریں سامنے آئی تھیں کہ گوسوامی کے چینل کو انوے نائیک کو 83 لاکھ روپے ادا کرنا تھے جب کہ دیگر دو کمپنیوں نے بھی آکیٹیک ڈیزائنر کو رقم کی ادائیگی نہیں کی تھی اور تینوں کی رقم ملا کر 5 کروڑ سے زائد بنتی تھی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق آرکیٹیک ڈیزائنر انوے ملک اور ان کی والدہ 2018 فارم ہاؤس پر مردہ پائے گئے تھے جب کہ پولیس کو انوے کے ہاتھ سے ایک پرچہ بھی ملا تھا جس میں انہوں نے ان تین کمپنیوں پر رقم کی عدم ادائیگی کا الزام عائد کیا تھا اور اسی بنا پر انہوں نے اور والدہ نے تنگ آکر خودکشی کی۔
انوے ملک کی اہلیہ نے واقعے پر ارناب گوسوامی اور دیگر 2 افراد کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا جس میں انہوں نے اپنے شوہر اور ساس کی موت کی وجہ ان تین افراد کو قرار دیا تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق انوے ملک کے ہاتھ سے ملنے والے نوٹ کی بنیاد پر پولیس نے ارناب گوسوامی، فیروز شیخ اور نتیش سردا کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا جس میں ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے۔
پولیس کا کہنا ہےکہ ارناب گوسوامی کی گرفتاری کے لیے پہنچے تو ان کی اہلیہ نے گھر کا دروازہ کھولنے سے انکار کردیا جس پر کسی بھی الزام سے بچنے کے لیے گرفتاری کے پورے عمل کی ویڈیو بنائی گئی جب کہ جیسے ہی پولیس ارناب کو گرفتار کرنے گھر میں داخل ہوئی تو ان کی اہلیہ نےبھی ویڈیو بنانا شروع کردی اور پولیس پر حملہ کرنے کا الزام لگایا۔
https://twitter.com/ANI/status/1323867317533462528