اس شخص کے بال اتنے بڑے ہو گئے ہیں کہ یہ ایک پگڑی کی طرح اسے اپنے سر پر لپیٹتا ہے اور پھر اس پر سفید رنگ کا کپڑا بھی لپیٹ دیتا ہے۔ ان بالوں کا اتنا وزن ہو چکا ہے کہ انہیں سنبھالنا اور ان کے ساتھ چلنا انتہائی مشکل ہو گیا ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ اب ایک ہاتھ میں چھڑی پکڑتے ہیں تو دوسری طرف سے انہیں ایک شخص سہارا دیتا ہے۔
مزید یہ کہ ڈوڈاپلیا نامی یہ 95 سالہ شخص اس لیے بال نہیں کٹواتا کیونکہ اس کے گاؤں والے یہ سمجھتے ہیں کہ یہ بھگوان کا بھیجا ہوا کوئی خاص آدمی ہے۔ ڈوڈاپلیا انڈیا سمیت پوری دنیا میں مشہور ہے اور لوگ کافی دور دور سے اسے دیکھنے آتے ہیں۔
تو یہ لوگوں کو دعائیں دیتا ہے۔ 24 فٹ لمبے بال رکھنے والے ڈوڈاپلیا کا ماننا ہے کہ وہ اگر اپنے بال کٹوا دے گا تو کوئی اسے اہمیت نہیں دے گا اور وہ ایک عام انسان بن کر رہ جائے گا۔
یہاں یہ بتانا ن بہت ضروری ہے کہ ڈوڈاپلیا اپنے بالوں کو اکیلے کھول کر لوگوں کو نہ دیکھا سکتے ہیں اور نہ ہی سنوار سکتے ہیں کیونکہ اس کیلئے انہیں 6 سے 7 بندوں کی ضرورت ہوتی ہے جو انکے بالوں کو کھولنے اور سنوارنے میں انکی مدد کرے۔