واقعے میں ملوث ملزم نوید سے تحقیقات کے دوران اعتراف جرم کی ویڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہو گئی جس میں اسے کہتے ہوئے دیکھا اور سنا جا سکتا ہے کہ اس کے ٹارگٹ پر صرف پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان تھے، ملزم نے کینٹینر پر نشانہ لگایا اور تقریباً 8 گولیاں چلائیں۔
ملزم کا کہنا تھا کہ عمران خان کو مارنا چاہتا تھا کیونکہ انہوں نے اس صدی کے نبی ہونے کا دعویٰ کیا تھا، وہ کہتا ہے کہ مجھے نبی مانو جس طرح نبی آخرالزمانﷺ نے اپنا پیغام لوگوں تک پہنچایا تھا، اسی طرح میرا بھی قوم کے لئے پیغام ہے۔
ملزم نے مزید کہا کہ میرے ضمیر نے یہ گوارا نہیں کیا کہ میں اس کو نبی مانوں، نبی آخرالزمان محمدﷺ ہیں، اللہ نے مہر لگا دی ہے۔ یہ کس طرح خود کو چودھویں صدی کا مجدد اعظم کہہ سکتا ہے؟ مجھے یہ چیز اچھی نہیں لگی۔ میرے موبائل میں عمران خان کے تمام بیان موجود ہیں، اس نے اپنے منہ سے بولا ہے یہ سب۔
ملزم نے عمران خان کے بچ جانے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے اپنے کئے پر کوئی افسوس نہیں، مجھے دکھ ہو رہا ہے کہ وہ بچ گیا، جو میرا مقصد تھا وہ پورا نہیں ہو سکا۔
ملزم نے اپنے عزائم کو کسی سے بھی شئیر کرنے یا کسی اور کے ملوث ہونے کے امکان کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس نے پستول 20 ہزار کا وزیر آباد سے ایک بٹ نامی شخص سے ایک وقاص نامی شخص کے ذریعے سے خریدا تھا، میگزین میں 26 سے 27 گولیاں تھیں جن میں سے 7 سے 8 گولیاں چلائی تھیں جب کہ 1 گولی پسٹل میں پھنسی ہوئی تھی، جب میں نے کینٹینر پر گولیاں چلائیں تو میرا نشانہ صرف عمران خان تھا، کنٹینر کے اوپر سے مجھ پر 4 سے 5 جوابی فائر ہوئے جو اردگرد موجود لوگوں کو لگے لیکن میں سائیڈ پر ہو کر بچ گیا، جو کینٹینر پر گارڈ کھڑے تھے انہوں نے فائر کیا، اس کے بعد میں بھاگ کر ایک حویلی میں چلا گیا جہاں سے مجھے پکڑ لیا گیا۔
دوسری جانب پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم نشے کا عادی ہے جس کے ابتدائی بیان پر یقین نہیں کیا جا سکتا۔ ابتدائی تفتیش کے بعد ملزم کا پولی گرافک ٹیسٹ بھی کروایا جا سکتا ہے، پولی گرافک ٹیسٹ کے بعد مزید حقایق سامنے آئیں گے۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز وزیر آباد میں اولڈ کچہری چوک پر پی ٹی آئی کے لانگ مارچ پر فائرنگ ہوئی جس کے نتیجے میں عمران خان سمیت 13 افراد زخمی ہوئے جب کہ ایک کارکن جاں بحق ہوگیا تھا۔