تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں جسٹس سید حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسز کوثر سلطانہ حسین پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو بلدیہ ٹاؤن سیکٹر 14 اے کی مین سٹرک کاٹ کر پلاٹس فروخت کرنے کیخلاف درخواست کی سماعت ہوئی۔
درخواست گزار عبدالغفار کے وکیل نے مؤقف دیا کہ سڑک کاٹ کر پلاٹس بنا دیے گئے ہیں اور ان کی فروخت جاری ہے۔ متعلقہ ادارے قبضہ ختم کرانے کی کوئی کوشش نہیں کر رہے۔
دوران سماعت کے ایم سی کے وکیل پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس میں کہا کہ یہ نقشے، ماسٹر پلان، لے آوٹ اپنے پاس رکھیں، ہمیں یہ بتائیں کہ اگر سڑک پر قبضہ ہو گیا تو خالی کرانا کس کی ذمے داری ہے۔
عدالت نے کے ایم سی کے وکیل کو حکم دیا کہ جائیں اور سڑک خالی کرائیں، کے ایم سی اینٹی انکروچمنٹ سمیت کسی بھی ادارے کی مدد لیں اور قبضہ ختم کرائیں۔