تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی میں وزارت خزانہ کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ن لیگ حکومت کی معیاد ختم ہونے پر ملکی قرض 24 کھرب 20 ارب روپے تھا۔ جو مجموعی قومی پیداوار کا 72.1 فیصد تھا۔ جبکہ پی ٹی آئی کے 5 سالہ دور حکومت میں یعنی 2022-23 کے اختتام پر یہ قرض 43.5 کھرب روپے ہو جائے گا، جو قومی پیداوار کا 70.1 فیصد بنتا ہے۔
واضح رہے مالیاتی ذمہ داری اور قرض کی حدود ایکٹ کے تحت ملکی قرض قومی پیداوار کے 60 فیصد سے نہیں بڑھنا چاہیے۔