برطانوی نشریاتی ادارے میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مہاتما گاندھی کے 150ویں یوم پیدائش کے موقع پر ان کی باقیات (استھی) بھارت کی وسطی ریاست مدھیہ پردیش میں ان کی ایک یادگار سے چوری کی گئیں۔ مدھیہ پردیش کے شہر ریوا کی پولیس نے مہاتما گاندھی کی استھی چوری ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس چوری کے واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔
پولیس نے کانگریس کے مقامی رہنما گُرمیت سنگھ کی شکایت پر واقعے کی تحقیقات کا آغاز کیا ہے۔
خیال رہے کہ ہندو انتہا پسندوں کی اکثریت مہاتما گاندھی کو 'غدار' قرار دیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ چوروں نے مدھیہ پردیش کی اس یادگار میں لگیں مہاتما گاندھی کی متعدد تصاویر پر سبز پینٹ سے 'غدار' بھی لکھا ہے۔
واضح رہے موہن داس کرم چند گاندھی کو 1948 میں ایک ہندو انتہا پسند نتھورام گوڈسے نے قتل کر دیا تھا۔ ان کے قتل کے بعد ان کی باقیات ہندو رسومات کے مطابق دریا میں بہانے کے بجائے محفوظ کر لی گئی تھیں جو بھارت کے مختلف شہروں میں قائم کی گئیں ان کی یادگاروں میں محفوظ ہیں۔