وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ نجی چینلز پی ٹی وی پارلیمنٹ کی براڈ کاسٹ لے کر پیسے لے رہے ہیں لیکن ہمیں نہیں دے رہے، ہم پی ٹی وی پارلیمنٹ کو کمرشل وینچر کی طرف چلانا چاہتے ہیں۔
وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ جو نجی چینلز پی ٹی وی پارلیمنٹ سے ہماری تقاریر چلانا چاہتے ہیں، وہ ہمیں پیسے ادا کریں گے۔
فواد چودھری کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے چئیرمین کمیٹی سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ نجی چینلز کو اجازت ہی نہیں تو وہ کیسے آکر کوریج کریں؟ کمیٹی چئیرمین نے کہا کہ اب نوبت یہاں تک آگئی ہے کہ سینیٹرز اور ایم این ایز پیسے جمع کرکے پی ٹی وی کے کیمروں کی ادائیگی کرے۔
چئیرمین کمیٹی کے ریمارکس پر ردعمل دیتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ نجی چینلز کو اجازت دینا میرا اختیار نہیں کیونکہ یا تو میں آپ سے پیسے لوں یا پھر پارلیمنٹ پیسے لے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ فیک نیوز پر اتفاق رائے کی ضرورت ہے کیونکہ موجودہ دنیا میں فیک نیوز اور اصل خبر میں فرق دیکھنا ضروری ۔
اس موقع پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ کل رات بھی ایک فیک نیوز کا ایشو بنا اور کل رات کسی نے پی ٹی وی کا پوسٹر چھاپ دیا۔ وزیر اطلاعات نے کہا کہ پی ٹی وی کا پوسٹر سوشل میڈیا سے چلا اور پتا نہیں چل سکا کہ یہ فیک ہے۔