قومی اسمبلی میں بات کرتے ہوئے انکا کہنا تھا کہ طیبہ خاتون نے سیٹیزن پورٹل پر نیب چیئرمین کی جانب سے حراسگی کی درخواست ڈالی تھی۔ اس کی شکایت پر نیب چیئرمین نے کہا کہ مجھے بلیک میل کیا جا رہا ہے۔ سیٹیزن پورٹل نے جواب دیا کہ شکایت وزارت انسانی حقوق کو بھیج دی گئی ہے۔ اب قومی اسمبلی میں جواب دیا ہے کہ دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ ہم سب نیب کے دائرہ اختیار میں آتے ہیں مگر صرف نیب ان کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ طیبہ خاتون نے وزیراعظم پورٹل پر چیرمین نیب کے حوالے سے حراساں کرنے کی شکایت کی تھی۔ بتایا گیا کہ یہ معاملہ پی ایم پورٹیل کے تحت نہیں آتا۔ دس مئی کو ویڈیو پورٹل پر گئی، ایک ہفتہ بعد ٹی وی پر آگئی۔
سر سے پاؤں والے معاملہ پر چیرمین نیب کے خلاف کیا کارروائی کی گئی۔ وزیر علی محمد خان نے بتایا کہ وزیراعظم نے واپس آکر یہ پورٹیل بنایا ہے۔ اگر جس محکمہ کے خلاف شکایت ہو اس سے پوچھا جاتا ہے۔ اگر کوئی غلط شکایت ہو تو اس پر کاروائی نہیں کی جاتی۔ معاملے پر خواتین ممبران اسمبلی نے بھی احتجاج کیا۔