عمران خان کے خلاف علیم خان کی پریس کانفرنس سپریم کورٹ کا فیصلہ کل؟ | پی ٹی آئی اراکین حمزہ کے ساتھ شامل گلزار نیا وزیراعظم؟

11:06 AM, 5 Apr, 2022

نیا دور

جس دن سپریم کورٹ نے ڈپٹی سپیکر کی رولنگ کیخلاف ازخود نوٹس کی سماعت شروع کی تو حکومتی ٹیم کا خیال تھا کہ وہ اسے جونیجو کیس کی طرح لٹکا لیں گے کہ عدالت عظمیٰ کو کہنا پڑے گا کہ اب چونکہ الیکشن کا وقت بہت قریب آ گیا ہے، اس لئے اب اسمبلی بحال کرنے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، مزمل سہروردی



 



یہ ایک فکسڈ میچ تھا، ہر چیز کو پہلے سے ہی طے کرکے رکھا گیا تھا۔ سپریم کورٹ ہم سب کی مائی باپ ہے۔ اسے اسی غیر معمولی صورتحال کو دیکھتے ہوئے ایسا ہی ایکشن لینا چاہیے تھا۔ وہ چاہے تو وہ کیا نہیں کر سکتی، اس کیس پر کل ہی فیصلہ آ جانا چاہیے تھا بینش سلیم



 



آئین کے آرٹیکل 5 میں صرف یہ درج ہے کہ ہر پاکستانی شہری کی یہ ڈیوٹی ہے کہ وہ ریاست کا وفادار رہے۔ لیکن یہ ایشو تو قومی اسمبلی کے ایجنڈے پر تھا ہی نہیں۔ ایجنڈا تو تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا تھا۔ عدم اعتماد کی تحریک جمع ہونے کے بعد اس پر ووٹنگ کے عمل کو کسی صورت روکا ہی نہیں جا سکتا، عرفان قادر



 



میں سمجھتا ہوں کہ اس کیس میں تو 10 منٹ سے زیادہ وقت ہی نہیں لگنا چاہیے۔ مجھے تو سمجھ نہیں آ رہی کہ آخر اس میں ایسی کون سے افلاطونیت ہے۔ میں تو اس سارے قانونی عمل سے حیران اور پریشان ہوں۔ ایسی صورتحال میں عدلیہ بھی تنازعات کا شکار ہو جاتی ہے، عرفان قادر

مزیدخبریں