گورنر ہائوس لاہور میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آواری ہوٹل میں تماشا ہو رہا ہے۔ ضمیر خرید کر ممبران کو ہوٹل میں بند کیا ہوا ہے۔ پی ٹی آئی کی سیٹ پر آتے ہیں اور ضمیر کا سودا کرتے ہیں۔ کارکنوں ان غداروں کیخلاف ہر روز مظاہرہ کرنا ہے۔ اگر غداری کیخلاف کھڑے نہیں ہوئے تو مستقبل تباہ ہونگے۔
وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میں پُرامن مظاہروں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ امریکا اور یہاں موجود ان کے سازشیوں کو پیغام جانا چاہیے۔ سازش کو شکست دینا قوم کا فرض ہے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سازش کرنیوالوں کی سیاست کی قبر بنے گی۔ بیرون ملک سے حکومت گرانے کی بہت بڑی سازش ہوئی۔ الیکشن میں بیرونی سازش کرنیوالوں کو سبق سکھائیں گے۔ ماضی کی غلطیوں کی بھاری قیمت چکانا پڑی مگر اس بارسوچ سمجھ کرنظریاتی لوگوں کو ٹکٹ دینگے۔ تیاری کریں 3 مہینے میں نئے الیکشن ہونگے۔
عمران خان نے کہا کہ مفاد پرست اور ضمیر فروشوں کی پارٹی میں کوئی جگہ نہیں، مخلص اور قربانیاں دینے والے کارکنوں کو آگے لایا جائے گا، اتحادی حکومت میں ہمیشہ بلیک میل ہونا پڑتا ہے اس لیے اس بار ہم اپنے لوگوں کی اکثریت کے ساتھ حکومت بنائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ اگر آج ہندوستان فیصلہ کرے کہ پاکستان میں حکومت گرانی ہے تو وہ دس پندرہ بندے خریدے اور حکومت گرا دے۔ اس لئے پوری قوم سے کہتا ہوں کہ اس سازش کو شکست دینا اور پرامن احتجاج کرنا آپ کا حق ہے، کارکنان ہر ڈسٹرکٹ میں احتجاج ریکارڈ کرائیں تاکہ جو امریکا کرنے کی کوشش کررہا ہے اسے پیغام جائے اور جو اس کے سازشی یہاں کر رہے ہیں انہیں بھی پیغام جائے کہ ہم آزاد اور زندہ قوم ہیں، ایف نائن پارک اسلام آباد میں آج پھر احتجاج ہوگا۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے عوام آزاد ہیں اور کسی کے آگے نہیں جھکتے لیکن یہ ملک دشمن اور آنے والی نسلوں کے لیے غدار ہیں جو اپنا ضمیر بیچ کر اپنے بچوں کا مستقبل تباہ کر رہے ہیں، ضمیر کا سودا کرنے والوں کو صرف تاحیات نااہل ہی نہیں کرائیں گے بلکہ جیلوں میں بھی ڈالیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ بیرون ملک سے حکومت گرانے کی سازش ہوئی اور یہاں کے غدار اس سازش کا حصہ بن گئے، آئندہ تین ماہ میں ملک میں الیکشن ہوگا کارکن الیکشن کی تیاری کریں، اچکن اور شیروانیاں سلوانے والوں کو شرمندگی اٹھانا پڑی، آئندہ الیکشن میں انہیں سبق سکھائیں گے جو اس سازش کا حصہ بنے ان کی سیاسی قبر بنے گی، جو ایم پی اے مشکل وقت میں ساتھ رہے انہیں ٹکٹ دیں گے، اس بار سوچ سمجھ کر نظریاتی لوگوں کو ٹکٹ دیں گے۔