تفصیلات کے مطابق رحیم یار خان میں مندر جلانے کے واقعے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد نے رحیم یار خان میں ہندو مندر جلانے کا ازخود نوٹس لے لیا، سپریم کورٹ نے کیس کل ہی سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔
چیف جسٹس نے ازخود نوٹس چیئرمین ہندو کونسل و رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر رمیش کمار سے ملاقات کے بعد لیا۔ چیف سیکٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو کل سپریم کورٹ میں طلب کر لیا گیا ہے۔قبل ازیں وزیراعظم نے بھی واقعے کا نوٹس لیا۔ وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم آفس نے اس افسوسناک واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔
وزیراعظم نے ضلعی انتظامیہ کو حکم دیا ہے کہ متعلقہ واقعے کی تحقیقات کی جائے۔اور اس میں ملوث ملزمان کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔شہباز گل نے مزید کہا کہ پاکستان کا آئین اقلیتوں کو مکمل اجازت اور تحفظ فراہم کرتا ہے کہ وہ آزادانہ طریقے سے اپنی عبادات کر سکیں۔واضح رہے کہ پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل صادق آباد میں بدھ کی رات کو تشویش ناک واقعہ پیش آیا جب صادق آباد میں واقع ایک قدیم مندر پر مشتعل افراد نے حملہ اور توڑ پھوڑ کے بعد مندر کو نذر آتش کر دیا،2 گروپوں کے درمیان ہونے والا جھگڑا مذہبی رنگ اختیار کر گیا تھا جس کے بعد ایک گروپ کے مشتعمل افراد نے علاقے میں واقع ہندوں کے قدیم مندر پر دھاوا بول دیا۔
جبکہ علاقے میں کشیدگی کی وجہ سے ایم 5 موٹروے بھی بند کر دی گئی۔وفاقی وزیر برائے انسانی حوقو شیریضن مزاری نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ یہ واقعہ آئین پاکستان اور بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ وزارت انسانی حوقو گذشتہ روز سے رحیم یار خان پولیس کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ ملزمان کے خلاف ایکشن کو یقینی بنایا جا سکے۔