انہوں نے ملتان کے حلقے این اے 157 سے اپنی بیٹی مہر بانو قریشی کو میدان میں اتار دیا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ عمران خان کی اجازت سے بیٹی کے کاغذات نامزدگی جمع کرائے۔
اس حوالے سے مہر بانو قریشی کہتی ہیں کہ وہ 2018 سے تحریک انصاف کی سوشل میڈیا ٹیم کے ساتھ کام کر رہی ہیں، ان کے والد نے روایات کے برعکس عمران خان کے بیانیے کو زندہ رکھنے کیلئے ان کا انتخاب کیا ہے۔
تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہہ عمران خان کی اجازت سے میری بیٹی مہر بانو قریشی نے این اے 157 کے کاغذات جمع کروائے ہیں، مہر بانو قریشی پڑھی لکھی ہے اور ان کے پاس صحافت کا تجربہ بھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میری بیٹی کو اگلی نسل کا احساس ہے ،اگر ہم نے ملک کو مشکل کیفیت سے باہر نکالنا ہے تو ماؤں بیٹیوں کو کردار ادا کرنا ہوگا، ایک ماں کو زیادہ احساس ہوتا ہے کہ بچے کا مستقبل کیا ہوگا تعلیم کیسے ملے گی۔
انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کیلئے قوانین ہیں کہ 5 فیصد خواتین کو حصہ دینا ہے، ماں بیٹی پڑھی لکھی ہو تو وہ معاشرے میں واضح تبدیلی لا سکتی ہیں۔
خیال رہے کہ 17 جولائی کو ہونے والے پنجاب کے ضمنی الیکشن میں ملتان کے پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 217 سے زین قریشی کامیاب ہوئے تھے جس کے بعد انہوں نے قومی اسمبلی کی نشست چھوڑ دی تھی۔