سابق وزیرِ خارجہ اور نائب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف گرفتاری کا فیصلہ عجلت میں ہوا۔ ہم سیشن کورٹ کے فیصلے کو عدالت میں چیلنج کریں گے۔
نائب چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے عمران خان کی گرفتاری پر ردِ عمل دیتے ہوئے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان کے خلاف فیصلہ عجلت میں کیا گیا۔ عدالتی فیصلہ آنے سے قبل پولیس زمان پارک پہنچ گئی تھی۔
بیان میں سابق وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے پیچھے سیاسی محرکات ہیں۔ عدالت میں گواہان کو بھی پیش نہیں ہونے دیا گیا۔ سیشن کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چیئرمین تحریکِ انصاف کو بطور شہری فیئر ٹرائل کا حق نہیں دیا گیا۔ عمران خان کو پہلے ہی عدالت کے جج پر اعتماد نہیں تھا۔ سیشن کورٹ کے فیصلے سے انتقام کی بو آرہی ہے۔
پاکستان تحریک انصاف نے سیشن کورٹ کے جج ہمایوں دلاور کا فیصلہ متعصبانہ قرار دیتے ہوئے اعلیٰ عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ پی ٹی آئی کے ترجمان نے کہا کہ توشہ خانہ مقدمے کے ذریعے نظامِ عدل کی پیشانی پر سیاہ دھبّہ لگایا گیا۔
ترجمان نے مزید کہا کہ سیشن عدالت کا فیصلہ سیاسی انتقام اور انجینئرنگ کی بدترین مثال ہے۔ ناقص، مضحکہ خیز اور ٹھوس قانونی بنیادوں سے محروم فیصلے کے ذریعے جمہور اور جمہوریت کے خلاف شرمناک یلغار کی گئی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ ہمایوں دلاور کا فیصلہ لندن پلان کے تحت لیول پلیئنگ فیلڈ جیسے شرمناک اہداف کے حصول کی مایوس کن کوشش ہے۔ مقبول اور معتبر ترین سیاسی قائد کیخلاف سازش اور انتقام کی ایسی بھونڈی کوشش قوم ہرگز قبول نہیں کرے گی۔
فیصلہ سنائے جانے کے بعد عمران خان کے وکیل بیرسٹر گوہر خان نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اسے ’انصاف کا قتل‘ قرار دے دیا۔
انہوں نے کہا کہ میں بہت مایوس اور افسردہ ہوں۔ آج انصاف کا قتل ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں موقع ہی نہیں دیا گیا۔ ہمیں سوال جواب کرنے، دفاع میں کچھ کہنے یا اپنے دلائل دینے کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔ میں نے اس طرح کی ناانصافی پہلے کبھی نہیں دیکھی۔
عمران خان کا ویڈیو پیغام
گرفتاری سے قبل عمران خان نے ایک ریکارڈڈ ویڈیو پیغام میں اپنے کارکنان سے پرامن احتجاج جاری رکھنے کی اپیل کی ہے۔
ٹوئٹر پر جاری ویڈیو پیغام میں عمران خان نے کہا کہ جب تک یہ پیغام آپ کو پہنچے گا۔ مجھے گرفتار کیا جا چکا ہو گا اور میں جیل میں ہوں گا۔آپ نے گھروں میں چپ کر کے نہیں بیٹھنا۔ یہ جدوجہد آپ کے اور آپ کے بچوں کے لیے کر رہا ہوں۔
واضح رہے کہ اسلام آباد کی مقامی عدالت نے توشہ خانہ کیس کا محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کو کرپٹ پریکٹسز کا مرتکب قرار دیا ہے۔
سیشن کورٹ کے ایڈیشنل جج ہمایوں دلاور نے چیئرمین پی ٹی آئی کو تین سال قید اور ایک لاکھ جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
عدالت نے سابق وزیراعظم عمران خان کو پانچ سال کے لیے نااہل کر دیا ۔
عدالت کی جانب سے آئی جی اسلام آباد کو ان کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا۔
وزیر اطلاعات پنجاب عامر میر کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو اسلام آباد پولیس نے پنجاب پولیس کی معاونت سے گرفتار کیا۔ انہیں اسلام آباد بھیج دیا گیا ہے۔ عمران خان کیلئے جیل کا انتخاب آئی جی اسلام آباد کریں گے۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی کو اڈیالہ جیل میں قید کیا جائے گا۔ انہیں اڈیالہ جیل کے لاک اپ میں ہائی سکیورٹی زون میں رکھا جائے گا۔ چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالتی فیصلے کے مطابق سہولیات میسر ہوں گی۔ اسلام آباد پولیس چیئرمین پی ٹی آئی کو جیل منتقل کرے گی۔