ایک جانب ڈی سی لاہور نے ن لیگی قیادت کو واضح کردیا ہے کہ لاہور کی حدود میں کسی قسم کے جلسے کی کوئی اجازت نہیں دی جائے گی۔ ایسا کرونا کے حوالے سے حکومتی گائڈ لائنز کی مطابقت سے کیا گیا ہے۔ تاہم ن لیگی قیادت نے بھی واشگاف الفاظ میں کہا ہے کہ جلسہ ہوگا اور ضرور ہوگا اور پلان کے مطابق گریٹر اقبال پارک میں ہی ہوگا۔
یاد رہے کہ ملتان میں پی ڈی ایم جلسے کے انعقاد کو روکنے میں ناکامی پر متعلقہ ضلع کی بیوروکریسی میں بڑی اکھاڑ پچھاڑ کی گئی ہے جس کے بعد نیا دور کے ذرائع کے مطابق لاہور انتظامیہ سخت دباؤ کا شکار ہے۔ نیا دور کو لاہور انتظامیہ کے افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ دونوں اطراف اپنے موقف پر قائم ہے۔ لاہور انتظامیہ ملتان انتظامیہ سے کہیں زیادہ منظم، تجربہ کار ہے لیکن مسئلہ سیاسی مداخلت اور حکومتی سپورٹ پر بیوروکریسی کا عدم اعتماد ہے۔
واضح رہے کہ اس سلسلے میں مسلم لیگ ن کے رہنام رانا ثنا اللہ کہہ چکے ہیں کہ 13 دسمبر کو انشا اللہ لاہور میں جلسہ ضرور ہوگا، آپ کورونا سمیت جہاں مرضی چھپیں، ہم آپ کو جیل بھیج کردم لیں گے، ہم بنی گالا میں چھپے کورونا کو بھگا کر دم لیں گے۔ اور اگر انہوں نے کوئی حالات خراب کرنے کی کوشش کی تو تصادم بھی ہو سکتا ہے جس کے نتائج کے ذمہ دار حکومت ہوگی۔