کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے

07:22 AM, 5 Feb, 2020

نیا دور
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے یوم یکجہتی کشمیر منایا جا رہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کرنا اور یہ باور کرانا ہے کہ کشمیر پاکستانی کی شہ رگ ہے۔

ہر سال 5 فروری کو یوم یکجہتی کشمیر منایا جاتا ہے تاہم رواں سال اس کی اہمیت بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے اور لاک ڈاؤن کے نفاذ کی وجہ سے بڑھ گئی ہے۔ واضح رہے کہ بھارت نے 5 اگست 2019 کو اپنے آئین کے آرٹیکل 370 کا خاتمہ کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کو اس کی خصوصی حیثیت سے محروم کر دیا تھا جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کو تقسیم کرتے ہوئے اسے 2 وفاقی اکائیوں میں تبدیل کر دیا تھا جس کا اطلاق گذشتہ سال 31 اکتوبر سے ہو گیا تھا۔

ساتھ ہی بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ کرتے ہوئے مکمل لاک ڈاؤن کر دیا تھا جو 5 اگست سے اب تک جاری ہے جبکہ وہاں کے عوام کو مواصلاتی نظام کی بندش کا بھی سامنا ہے جس کی وجہ سے معاشی بحران پیدا ہو گیا ہے اور شہری اپنے اہلخانہ سے رابطہ قائم کرنے سے محروم ہو گئے ہیں، تاہم گزشتہ ماہ خطے میں محدود موبائل ڈیٹا اور انٹرنیٹ سروس کو عارضی طور پر بحال کیا گیا تھا لیکن اس کے باوجود عوام کو مشکلات ہیں۔

آج یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر پاکستان بھر میں عام تعطیل ہے اور اس دن کی مناسبت سے وزیر اعظم عمران خان کا مظفر آباد میں آزاد جموں و کشمیر کی قانون ساز اسمبلی میں خصوصی اجلاس سے خطاب بھی متوقع ہے۔ اس کے علاوہ یوم یکجہتی کشمیر پر پاکستان اور آزاد جموں و کشمیر کو جوڑنے والے کوہالا، منگلا، ہولار اور آزاد پتن کے مقام پر انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائی جائے گی جبکہ اسی دوران وفاقی دارالحکومت میں ڈی چوک پر بھی شہری انسانی ہاتھوں کی زنجیر بنائیں گے۔

یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر مختلف حصوں میں ریلیوں، جلسوں، سیمینارز اور دیگر تقاریب کا انعقاد کیا جا رہا ہے جبکہ بھارتی مظالم کے خلاف احتجاج بھی کیا جائے گا۔

ادھر یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی نے اپنے پیغام میں کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔ ریڈیو پاکستان نے رپورٹ کیا کہ اپنے پیغام میں انہوں نے کہا کہ ظلم کے خلاف ہمت، جبر کے خلاف قربانی کشمیری عوام کی امید کی جنگ ہے لیکن ان سب کا سامنا کرنے کے باوجود کشمیری عوام نے خود کو کبھی بھارت کے آگے جھکنے نہیں دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال 5 اگست کے یکطرفہ اور غیرقانونی اقدام کے ذریعے بھارت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی براہ راست خلاف ورزی کی ہے۔

اس دن کی مناسبت سے وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت نے 9 لاکھ فوج کی تعیناتی کے ذریعے 80 لاکھ کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین پر قیدیوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت دنیا کے سامنے انتہا پسند ہندوانہ بالادستی پر عملدرآمد کرنے والے ملک کے طور پر بے نقاب ہوگیا ہے جس نے کشمیریوں کے بنیادی حقوق اور آزادی کو سلب کر رکھا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان نے مقبوضہ کشمیرمیں فوجی محاصرہ ختم کرنے اور مواصلاتی بندش فوری طور پر ہٹانے اور بھارت کے غیرقانونی اوریکطرفہ اقدامات منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

دوسری جانب ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے یوم یکجہتی کشمیر کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ عالمی برادری کو آزمائش اور تکالیف کی اس گھڑی میں مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کی حمایت کے لیے مزید کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کلاک پر ہر گزرتا ہوا سیکنڈ عالمی برادری کے اجتماعی ضمیر پر بوجھ ہے۔ بین الاقوامی برادری کو کشمیریوں کی آزادی اور بنیادی انسانی حقوق کی حمایت کے لیے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

انہوں نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کے حقائق معلوم کرنے والے مشن کو مقبوضہ کشمیر کے دورے کی اجازت دے تاکہ مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں معلوم کی جا سکیں۔

5 فروری کے موقع پر آزاد جموں و کشمیر کے وزیراعظم راجا فاروق حیدر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں رہنے والے لوگ کسی صورت اپنے آپ کو اکیلا نہ سمجھیں کیونکہ پاکستان، ریاست جموں و کشمیر اور گلگت بلتستان کے عوام مقبوضہ کشمیر کے ساتھ کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپنے آپ کو اکیلا نہ سمجھیں اور وہ وقت آنے والا ہے کہ آزاد فضاؤں میں حق کی فتح کا جشن منائیں گے۔

علاوہ ازیں پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے خصوصی نغمہ بھی جاری کیا۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری ہونے والے نغمے میں ساحر علی بگا نے اپنی آواز کا جادو جگایا جبکہ اس نغمے کے بول ہیں 'کشمیر ہوں میں شہہ رگ پاکستان کی'۔



یاد رہے کہ گزشتہ روز قومی اسمبلی میں مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے متفقہ طور پر قرارداد منظور کی گئی تھی جس میں بھارت سے جموں و کشمیر کے الحاق کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس کے علاوہ سینیٹ نے بھی متفقہ طور پر قرار دار منظور کی تھی جس میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدوجہد اور حق خود ارادیت کی حمایت کرنے کا کہا گیا تھا۔
مزیدخبریں