واضح رہے کہ سرکاری سوشل میڈیا سیل میں 24 سے زائد ملازمین کام کر رہے تھے جنہیں بغیر کسی نوٹس کے ملازمت سے فارغ کر دیا گیا تھا۔ سوشل میڈیا سیل کے سابقہ ملازمین کو دو ماہ سے تنخواہیں ادا نہیں کی گئی تھیں اور سیل کے ختم ہونے کے دو ماہ بعد بھی وہ اپنی تنخواہوں کے منتظر ہیں۔
وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کا دو ماہ قبل کہنا تھا کہ سابقہ ملازمین کو ان کی بقایا تنخواہیں ادا کر دی جائیں گی لیکن دو ماہ گزرنے کے باوجود ایسا نہ ہو سکا۔
پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ کی انتظامیہ بقایاجات کے حوالے سے کوئی خاطرخواہ جواب دینے سے قاصر ہے اور پریس انفارمیشن آفیسر (ڈی جی پی آئی ڈی) طاہر حسن اس مسئلے کو حل کرنے میں تاحال ناکام ہیں۔
تنخواہ سے محروم ملازمین کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کی جانب سے کیپٹل ٹی وی کے جاں بحق ہونے والے کیمرہ مین کے اہلخانہ کے لئے دس لاکھ روپے امداد کا اعلان بہت اچھا ہے لیکن خود اپنی وزارت کے ماتحت چلنے والے سوشل میڈیا سیل کے سابقہ ملازمین کے لیے کوئی درد ہی نہیں، جو بغیر کسی نوٹس کے نکال دیے گئے، اور سیل ختم ہونے کے دو ماہ کے بعد بھی اپنی بقایا دو ماہ کی تنخواہوں کے منتظر ہیں۔
ملازمین کا کہنا تھا کہ تبدیلی سرکار مزید نوکریاں نہ سہی لیکن کم از کم حق داروں کی حق حلال کی کمائی تو ادا کرے۔