خالد مگسی نے زمینوں پر قبضہ کر کے ایک سال قید میں رکھا: جھل مگسی کی خیرالنسا انصاف کی منتظر

09:36 AM, 5 Feb, 2021

نیا دور
اسلام آباد نیشنل پریس کے سامنے بلوچستان کے ضلع جھل مگسی کے تحصیل میر پور کے رہائشی خیر النساء کا کہنا ہے کہ جھل مگسی میں پیپلز پارٹی کے ایم پی اے نادر خان مگسی کے بھائی نوابزادہ خالد خان مگسی نے ہمارے زمینوں پر قبضہ کرکے میرے والد پر جھوٹے مقدمات بنائے اور مجھے ایک سال تک اپنے قید میں رکھا۔

انہوں نے کہا کہ جب میرے والد نے اپنے زمینوں پہ نواب خالد مگسی کا ناجائز قبضہ چھڑانے کے لئے عدالت سے رجوع کیا تھا، تو انہوں نے مجھے اغواء کرلیا اور اپنے گھر کی جیل میں قید رکھا بعد ازاں مجھے کوئٹہ لے گئے جہاں سے میں فرار ہونے میں کامیاب ہوئی اور پریس کلب کوئٹہ پہنچی اور اب ہم پورے خاندان سمیت گزشتہ 10 دنوں سے اسلام آباد پریس کلب کے سامنے بیٹھے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خیرالنساء، اسکی بہن اور انکے ہمراہ دیگر عورتین سراپا احتجاج ہیں اور اعلیٰ حکام سے انصاف کا مطالبہ کررہے ہیں۔

 

خیرالنساء کے مطابق جب ہمارے زمینوں پر قبضہ کیا گیا تو میرے والد نے عدالت میں کیس دائر کیا اور کیس جیتنے کے بعد ہماری زمین ہمیں واپس مل گئی۔ مگر جب ہم اپنے زمینوں پر دوبارہ گئے تو خالد مگسی اور نادر مگسی نے ہمیں ڈرایا اور دھمکایا اور میرے والد اور بھائی پر حملہ کرکے انکو زخمی کردیا اور مجھے اغواء کرکے اپنے ساتھ لے گئے اور تشدد کرتے رہے۔

انہوں نے کہا کہ پھر میرے والد نے ہائی کورٹ بلوچستان میں دوبارہ کیس داخل کردیا اور ایک سال بعد مجھے چھوڑ دیا گیا۔



 

انہوں نے مزید کہا کہ اس کے بعد خالد مگسی نے قتل کے جھوٹے الزام میں میرے والد کو ایف آئی آر میں نامزد کردیا، ان کے مطابق جس قتل میں میرے والد کو نامزد کیا گیا ہے اس وقت میرے والد سندھ کے علاقے شہداد کوٹ میں تھے۔

 



 

خیرالنساء اور اس کے گھر کے 16 افراد جن میں زیادہ خواتین اور بچے شامل ہیں گزشتہ دس دنوں سے پریس کلب اسلام آباد کے باہر بیٹھے ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ ان کی آبائی زمین پر قبضہ، خیرالنساء کے اغواء اور ان کے والد کے خلاف قتل کے جھوٹے مقدمے میں انہیں انصاف فراہم کیا جائے۔

ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کے عہدے داران نے پریس کلب کے باہر خیر النساء و دیگر اہل خانہ سے بات کی۔ ویمن ڈیموکریٹک فرنٹ کی سربراہ عصمت شاہجہان کا کہنا ہے کہ یہ خاندان اپنے انصاف کی امید لگائے اسلام آباد آیا ہے۔ انہوں نے سپریم کورٹ سے اپیل کی کہ اس معاملے کا از خود نوٹس لے اور خیر النسا اور اس کے خاندان کو انصاف دلانے مدد کرے۔
مزیدخبریں