تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم وفد نے پی ڈی ایم و جےیوآئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی۔ جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رہنماء ایم کیوایم عامر خان کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے لاٹھی چارج کی مذمت کی اس پر شکرگزار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 22 اگست کو ایم کیوایم نے جو فیصلہ کیا وہ سوچ سمجھ کرکیا، لاتعلقی کا اظہار کیا، پاکستان کیخلاف کوئی بھی جماعت ہو، جو بھی پاکستان کے خلاف بات کرے گا ہم اس کے ساتھ کھڑے نہیں ہوسکتے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ہر فرد کو سیاسی سرگرمیوں کا حق حاصل ہے ، ماضی پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن کا بھی حصہ رہے، ہم کسی بھی حکومت کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں، کارکردگی کے حوالے سے فیصلہ آنے والا الیکشن کرے گا۔
عامر خان کا کپنا تھا کہ ہم اتنا ہی بوجھ اٹھائیں گے جتنا حکومت میں ہمارا شیئر ہے، حکومت میں ہمارا شیئر صرف ایک وزیر کا ہے، آنے والے الیکشن میں کارکردگی بنیاد پر فیصلہ ہوگا، ہم جمہوریت کو بچانے کیلئے اس حکومت میں شامل ہوئے تھے، ہم کسی کی بھی کارکردگی سے خوش نہیں ہیں، ملک کے خلاف جو بھی بات کرے گا ہم اس کا ساتھ نہیں دے سکتے۔
اس موقع پرپاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے صدر اور سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے جوقوانین ہیں اسی کے اندر رہتے ہوئے ملکی نظام کو چلانا ہے، سیاست ہمیشہ خواہشات کی بنیاد پر نہیں ہوا کرتی ، سیاست کے کچھ اصول وخطوط ہوتے ہیں، اس وقت ملک میں جو کچھ ہورہا ہے، یہ سب کچھ پاکستان کے مفاد نہیں ہے، خدا جانے یہ کس کے مفاد میں ہورہا ہے، اور پاکستان کو کس طرح گروی رکھ دیا گیا ہے، شاید آنے والے دنوں میں پاکستان کو آزاد ریاست بھی کہا جائے گا یا نہیں ،خیبرپختونخواہ میں اگر ان کی جماعت نہیں جیتی تو مسودے بنے ہوئے ہیں کہ اختیارات کو کس طرح سلب کیا جائے۔
ہمیں بلدیاتی الیکشن کیلئے میدان میں اترنا چاہیے،ہمیں دل کھول کر پوری ہمت کے ساتھ عوام میں جانا چاہیے، بلدیاتی الیکشن میں اتحاد کا فیصلہ مقامی جماعتیں کرتی ہیں، آئین سے متصادم قانون سازی نہیں ہونی چاہیے،کسی کو حق نہیں کہ وہ آئین سے متصادم قانون سازی کرے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ تحریک انصاف حکومت کی اتحادی جماعتیں ایم کیوایم ، جی ڈی اے اور مسلم لیگ ق سیاسی قوتیں ہیں، جب ہم بات کریں گے کہ حکومت نے ثابت کردیا ہے کہ ملک میں چارسالوں میں پیچھے کی طرف جارہا ہے، ممکن ہے اب یہ بوجھ اٹھانا کسی کے بس میں نہ ہو، ہم اتحادی جماعتوں کو خیرخواہی کا پیغام دے سکتے ہیں فیصلے انہوں نے اپنے فورم پر کرنے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈی آئی خان میں انتخابی قوانین کا احترام کریں گے، کارنر میٹنگز ہوں گی ریلیاں نہیں نکال رہے،الیکشن کمیشن کے احکامات پر عمل کیا جائے گا۔