ڈیرہ اسماعیل خان میں پولیس تھانے پر دہشت گردوں کا حملہ، 10 اہلکار شہید

پولیس کاکہنا ہےکہ تھانے پرچاروں اطراف سےحملہ کیا گیا۔  دہشت گردوں نے رات کے اندھیرے میں بھاری ہتھیاروں سے تھانے کو نشانہ بنایا۔اس دوران دستی بم پھینکے گئےاورشدید فائرنگ کی گئی۔ جس کے نتیجے میں تھانے میں موجود 10 پولیس اہلکار شہید ہو گئے جبکہ 6 زخمی ہو گئے۔

12:26 PM, 5 Feb, 2024

نیا دور

ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردوں کا رات گئے تحصیل درابن کے تھانے پر حملہ جس کے نتیجے میں 10 اہلکار شہید ہوگئے۔

پولیس کے  مطابق ڈیرہ اسمعٰیل خان کی تحصیل درابن میں تھانہ چودہوان پر دہشت گردوں نے رات گئے حملہ کیا۔ یہ واقعہ رات 3 بجے پیش آیا جب دہشتگردوں نے تھانے میں گُھس کر دستی بموں اور بھاری ہتھیاروں سے حملہ کردیا۔ دہشتگردوں اور پولیس میں فائرنگ کا تبادلہ ڈھائی گھنٹے تک جاری رہا۔

پولیس کاکہنا ہےکہ تھانے پرچاروں اطراف سےحملہ کیا گیا۔  دہشت گردوں نے رات کے اندھیرے میں بھاری ہتھیاروں سے تھانے کو نشانہ بنایا۔اس دوران دستی بم پھینکے گئےاورشدید فائرنگ کی گئی۔ جس کے نتیجے میں تھانے میں موجود 10 پولیس اہلکار شہید ہو گئے جبکہ 6 زخمی ہو گئے۔ حملے کے بعد دہشتگرد رات کے اندھیرے میں فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ زخمیوں اور لاشوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا۔

واقعے کی اطلاع پر اضافی نفری تھانے درابن پہنچ گئی ہے۔ 

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

پولیس کےمطابق علاقے کوگھیرے میں لےلیا گیا ہےاور سرچ آپریشن جاری ہے۔ کوئیک رسپانس فورس کی بھی اضافی نفری موجود ہے۔

پولیس نے بتایا کہ علاقے میں سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔ حملے میں جان دینے والے اہلکاروں میں محمد اسلم، غلام فرید، محمد جاوید، محمد ادریس، محمد عمران، صفدر، کوثر، احترام سید، رفیع اللہ اور حمید الحق شامل ہیں۔

حملےمیں شہید ہونے والے پولیس اہلکاروں کی نمازِ جنازہ اعجاز شہید پولیس لائن میں ادا کی جائے گی۔

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) سید ارشد حسین شاہ نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے پولیس اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس کیا۔

جسٹس (ریٹائرڈ) سید ارشد حسین شاہ نے شہدا کے لواحقین سے دلی ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ صوبے میں امن کیلئے پولیس نے لازوال قربانیاں دی ہیں، بزدلانہ واقعات سے پولیس کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔ حکومت اور پوری قوم پولیس کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

مزیدخبریں