سندھ: رواں ہفتے کا احوال (دسمبر 22 تا دسمبر 28)

07:15 AM, 5 Jan, 2019

نیا دور

کھیر تھر تالاب کی ناقص تعمیرمتعلقہ حکام و ٹھیکیدار کی کراچی طلبی


جیکب آباد: کھیر تھر میں فراہمی آب کیلئے بنائے گئے تالاب کے ناقص تعمیراتی کام پر واٹرکمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ امیر ہانی مسلم نے متعلقہ حکام کی سرزنش کی اور سخت اظہار برہمی کیا۔ ڈی سی، چیئرمین بلدیہ سمیت فراہمی آب کے منصوبے سے متعلق تمام افسران اور ٹھیکیدار کو 29 دسمبر کو کراچی میں طلب کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق واٹر کمیشن کے سربراہ نے جیکب آباد پہنچ کر کھیر تھر کے تالابوں کا دورہ کیا۔ ان کے ہمراہ سیکرٹری آبپاشی جمال شاہ، سیکرٹری بلدیات خالد حیدر شاہ، ایم ایس ڈی پی کے پروجیکٹ ڈائریکٹر مصطفیٰ جمال قاضی، ڈی سی عمران علی، بلدیہ چیئرمین عباس جکھرانی و دیگر تھے۔




ایس ایس پی سکھر نے سیاہ کاری کے جرگے کا نوٹس لے لیا


وڈیرے نے 8 سالہ لڑکے پر الزام لگا کر اسکی بہن سے اپنے بھتیجے کا نکاح کرا دیا


پنوعاقل، ایس ایس پی سکھر نے پنو عاقل سلطان پور کینٹ تھانے کی حدود گوٹھ کریم بخش واگھو میں وڈیرے کریم بخش واگھو کی سرپنچی میں سیاہ کاری کے الزام میں ہونے والے جرگےکا نوٹس لے لیا۔ 6 روز قبل 6 سالہ کم سن بچی تقویٰ اور 8 سالہ لڑکے جواد پر مبینہ طور پر سیاہ کاری کا الزام عائد کیا گیا تھا جس کا جرگہ وڈیرے کریم بخش واگھو نے کیا۔ سیاہ کاری کے الزام میں آنے والے لڑکے کے والد غلام محمد پر 5 لاکھ روپے جرمانہ اور غلام محمد کی بھتیجی 7 سالہ شمائلہ کا نکاح زبردستی وڈیرے نے اپنے 14 سالہ بھتیجے انیس کیساتھ کرا دیا۔ میڈیا پر خبر نشر ہونے کے بعد ایس اپس پی سکھر رضا شاہ نے جرگے کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ تھانے کے ایس ایچ او کو واقعہ کا فی الفور مقدمہ درج کرنے کے احکامات جاری کر دیے۔ 7 سالہ شمائلہ کے والد کی مدعیت میں تھانہ کینٹ میں سرپنچ کریم بخش واگھو سمیت 6 افراد پر مقدمہ درج کیا گیا۔ ایس ایس پی کے مطابق ملزمان کخلاف مزید کارروائی کی جائے گی۔






سندھ حکومت: جعلی ڈگری ثابت ہونے کے باوجود افسران عہدوں پر تعینات


ہائر ایجوکیشن نے انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنولوجی کے دو افسران کی اسناد کو جعلی قرار دیا تھا۔


سندھ حکومت کی بچانے کی کوشش، 6 ماہ گزرنے کے باوجود افسران کیخلاف چارج شیٹ جاری کی گئی نہ انہیں معطل کیا گیا، انکوائری افسران کی تحقیقات سے معذرت


ذرائع کے مطابق گذشتہ برس آڈیٹر جنرل سندھ نے مختلف صوبائی اداروں کے آڈٹ کے دوران گریڈ 18 سے اوپر کے مختلف عہدوں پر تعینات افسران کی ڈگریوں کی تصدیق کی شرط عائد کی تھی۔ جس پر وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن نے صوبائی انفارمیشن سائنس اینڈ ٹیکنولوجی کے دو افسران ساجد انور سیہڑ اور اطہر بلوچ کی اسناد کو جعلی قرار دیا تھا۔ تاہم دونوں افسران نے اپنی اسناد کی ازخود تصدیق شدہ اسناد کو بھی ہائر ایجوکیشن نے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ دونوں اسناد پر جعلی سٹیمپ اوردستخط کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق ایس اینڈ جی ڈی اے نے دونوں افسران کیخلاف تحقیقات کے لئے ایک سینئیر افسرکو مقرر کیا تھا۔ جب کہ آئی ٹی سیکرٹری کو ہدایت کی گئی تھی کہ دونوں افسران کے خلاف چارج شیٹ جاری کی جائے۔ تاہم 6 ماہ قبل شروع ہونے والی انکوائری میں انکوائری افسران نے یہ کہہ کرمعذرت کر لی کہ وہ دیگر کاموں میں مصروف ہیں اور اس کیس کی حساسیت زیادہ ہے اس لئے تحقیقات نہیں کر سکتے۔ اسکے بعد ایس اینڈ جی ڈی اے نے اس ضمن میں نئے انکوائری افسران کی تلاش شروع ک ردی ہے۔ جبکہ دوسری جانب انفارمیشن و سائنس اینڈ ٹیکنولوجی کے سیکرٹری کی جانب سے تاحال دونوں افسران کیخلاف کوئی چارج شیٹ جاری نہیں کی گئی اور نہ ہی انہیں عہدوں سے معطل کیا گیا ہے۔






سندھ، جائیداد کی خریدوفروخت پرانے نظام کے تحت شروع


وفاقی ٹیکس پر دو ماہ سے ابہام، قومی خزانہ 10 ارب روپے سے محروم ہو گیا۔ جائیدادوں کی مائیکروفلمنگ کا کام بھی بری طرح متاثرہوا، ریونیو افسران


سندھ میں جائیداد کی خرید و فروخت پرانے نظام کے تحت دوبارہ شروع کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق وفاقی ٹیکس پر دو ماہ سے ابہام کے بعد سندھ میں جائیداد کی خرید و فروخت پرانے نظام کے تحت دوبارہ شروع کر دی گئی۔ صوبائی بورڈ آف ریونیو کے سینیئر افسران کےمطابق ابہام کے سبب 2 ماہ سے وفاقی ٹیکس کی مد میں تقریباً 10 ارب روپے جمع نہیں کیے جا سکے۔ حکومت اس سلسلے میں مقامی صنعت کو سازگار ماحول فراہم کرے۔ غیر ملکی سرمایہ کاری کے لئے ماحول سازگار بنانے اور نئے سرمایہ کاروں کو مائل کرنے کے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے مابین ہم آہنگی کو فروغ دینے کی ضرورت ہے۔ مشیرصنعت و تجارت نے چیئرمین سینیٹ کو بتایا کہ حکومت صنعتی شعبے میں انقلابی تبدیلیاں لانے کے لئے جامع منصوبہ پر کام کر رہی ہے، گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں پاکستان مِں سرمایہ کاری اور پلانٹس لگانے میں دلچسپی رکھتی ہیں۔ نئے پلانٹس لگانے سے نہ صرف ملک میں گاڑیوں کی قیمت کم ہوگی بلکہ مقامی سطح پر کاروبار کو بھی فروغ ملے گا۔






تھرکول فیڈ کے متاثرین سنہری درس ماڈل ولیج منتقل


شمسی توانائی سے منسلک 1100 مربع گز کے گھروں میں تین بیڈروم و دیگر سہولیات، وزیراعلیٰ سندھ کی مبارکباد، متاثرین کو پروجیکٹ میں شراکت دار بنایا، سید مراد علی شاہ


تھرپارکرمیں تھرکول فیلڈ ٹو کے متاثرین کی سنہری درس ماڈل ولیج میں منتقلی کا عمل شروع ہو گیا۔ ابتدائی مرحلے میں تھر کے 36 خاندانوں کو ماڈل ولیج میں منتقل کیا گیا ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے تمام سہولیات کیساتھ نئے گھر ملنے والوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا ہم نے تھر کول فیلڈ بلاک ٹو کے متاثرین کو پروجیکٹ میں شراکت دار بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیا ماڈل ولیج ملک میں کامیاب ری سیٹلمنٹ ماڈل ثابت ہوگا۔ ہرخاندان کو 1100 مربع گز کے گھرمیں تین بیڈروم، واش روم، کچن، صحن، روایتی چونرا، اوطاق اور مویشی رکھنے کی جگہ فراہم کی گئی ہے۔ ہر گھرکو شمسی توانائی کیساتھ گرڈ سٹیشن کیساتھ منسلک کیا گیا ہے۔

مزیدخبریں