انہوں نے مطالبہ کیا کہ کشمیر پر کب ، کیوں اور کیسے سودے بازی ہوئی ، حکمران قوم کو جواب دیں۔ گلگت بلتستان کو الگ صوبہ بنانے کے لیے کشمیر ی قیادت کو اعتماد میں نہیں لیا گیا۔ ادارے اپنی حدود میں رہیں ، الیکشن ریفارمز ہوں توحقیقی قیادت آئے گی. حکمرانوں کی تمام توپوں کا رخ اپوزیشن کی طرف ہے۔ سینیٹ الیکشن سے متعلق ہر قسم کے فیصلے پارلیمنٹ کے ذریعے ہونے چاہئیں۔ سیاسی جماعتیں الیکشن ریفارمز کے لیے ڈائیلاگ کریں۔ پی ٹی آئی حکومت نے بغیر جنگ کے کشمیر پر پسپائی اختیار کی ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ بھارتی درندوں کے ہاتھوں مقبوضہ وادی میں ماﺅں ، بہنوں ، بیٹیوں کی عصمت دری ہو رہی ہے.
ہزاروں نوجوانوں کو بغیر مقدمات کے جیلوں میں ٹھونس دیا گیاہے۔ آر ایس ایس اوربی جے پی کے غنڈے مقبوضہ علاقوں میں دندناتے پھر رہے ہیں. مسلمانوں آباد ی کو اقلیت میں بدلنے کے لیے وادی میں ہندﺅں کی آباد کاری ہو رہی ہے۔ مودی کی فاشسٹ حکومت نے مقبوضہ علاقے کے ساتھ ساتھ بھارت کے اندر بھی مسلمانوں کا جینا دو بھر کردیاہے.