غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یونیورسٹی آف پٹسبرگ میڈیکل سینٹرز کے ڈاکٹرز نے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس اس قدر خطرناک نہیں رہا اور اس کے اثرات میں بتدریج کمی آرہی ہے۔
ڈاکٹر ڈونلڈ ہیلی نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مشاہدے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ لوگ اب اس وائرس کو آسان لے رہے ہیں اور دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ یہ اس قدر خطرناک نہیں رہا جیسا کہ ابتدا میں وبا کے پھیلنے کے اثرات سامنے آئے تھے۔
ڈاکٹر ہیلی کا کہنا تھا کہ وائرس تبدیل ہوسکتا ہے کچھ نمونے بتاتے ہیں کہ وائرس کی قوت کم ہوگئی ہے، مارچ سے لے کر اب تک 500 سے زیادہ کرونا وائرس کے مریضوں کا کامیابی کے ساتھ علاج کیا گیا ہے اور حالیہ ہفتوں میں کم مریضوں کو وینٹی لیٹر کی ضرورت پیش آئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام ٹیسٹوں میں سے صرف 0.2 فیصد کرونا ٹیسٹ مثبت آئے ہیں۔
واضح رہے کہ اس سے قبل اٹلی کے ایک سینئر ڈاکٹر البرٹو زنگریلو نے دعویٰ کیا تھا کہ نیا کرونا وائرس اپنی تباہ کاریوں کے بعد آہستہ آہستہ اپنی طاقت کھوتا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ گذشتہ ماہ مئی میں نئے انفیکشن اور اموات میں مسلسل کمی واقع ہوئی ہے۔
ڈاکٹر البرٹو کا کہنا تھا کہ کچھ ماہرین کرونا انفیکشن کی دوسری لہر کے امکان کے بارے میں بھی خطرے سے آگاہ کر رہے ہیں، اس حوالے سے سیاستدانوں کو بھی نئی حقیقت کو مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے۔