https://twitter.com/MaryamNSharif/status/1499739136214847489
خیال رہے کہ حکومت کے خلاف پاکستان پیپلزپارٹی کے لانگ مارچ میں سابق صدرآ صف علی زرداری کی صاحبزادی آصفہ بھٹو سے ڈرون کیمرا جاٹکرایا جس سے وہ زخمی ہوگئیں۔
آصفہ بھٹو حکومت کے خلاف مارچ میں کنٹینر پر سوار تھیں کہ اس دوران ڈرون کیمرا ان کے ماتھے سے ٹکرا گیا جس سے وہ نیچے گرگئیں۔ آصفہ بھٹو کو کنٹینر میں فوری طبی امداد فراہم کی گئی۔
ڈرون کیمرہ لگنے کے فوراً بعد بلاول بھٹو آصفہ کو لے کر کنٹینر کے اندر چلے گئے جہاں انہیں ابتدائی طبی امداد دی گئی۔بعد ازاں آصفہ بھٹو کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں موقع پر موجود ایم ایس ڈی ایچ کیو خانیوال ڈاکٹر نبیل سلیم کی سربراہی میں ٹیم نے ان کا معائنہ کیا، سرجن ڈاکٹر بابر نے آصفہ کی ڈریسنگ کی۔
ڈاکٹر نے ایک ٹانکہ لگانے کا بھی کہا تاہم بلاول بھٹو نے مشاورت تک ٹانکہ لگانے سے روک دیا۔ ڈاکٹر نبیل سیلم کا کہنا ہے کہ آصفہ بھٹو کے ماتھے پر زخم ہوا جس کی فی الحال ڈریسنگ کی گئی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہاہے کہ آصفہ بھٹو کو ڈرون کیمرہ پتا نہیں جان بوجھ کر یا غلطی سے لگا، ایمبولینس والے کہہ رہے تھے زخمی سرپرٹانکے لگیں گے، لیکن آصفہ نے کہا کہ ٹانکے چھوڑیں صرف پٹی کردیں لانگ مارچ چھوڑ کر نہیں جاؤں گی۔
انہوں نے خانیوال میں عوامی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آصفہ بھٹو کو ڈرون کیمرہ پتا نہیں جان بوجھ کر یا غلطی سے لگا، شہید محترمہ بے نظیر بھٹو کی بیٹی بہت بہادر ہیں۔ مزید برآں سابق آصف زرداری نے اپنی صاحبزادی آصفہ کو فون کرکے ان کی خیریت دریافت کی ہے