تاہم انہوں نے کہا کہ حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد کا مسودہ تیار ہو چکا ہے۔ حزب اختلاف کی قیادت کا گرین سگنل ملتے ہی اسے پیش کر دیا جائے گا۔
جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ شیرازی نے کہا کہ چونکہ حکومت کیساتھ بہت اہم ذریعہ نہیں رہا اس لئے سویلین ٹول کو استعمال کرنا شروع کر دیا گیا ہے۔
اس بات کو سمجھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے لوگوں کو مراعات دینا شروع کر دی ہیں لیکن اس کا اب کوئی فائدہ نہیں کیونکہ بڑی دیر ہو چکی ہے۔ عاصمہ شیرازی نے کہا کہ اگرچہ اپوزیشن کے پاس نمبرز گیم پوری ہے لیکن وہ تحریک عدم اعتماد کو اسی صورت پیش کرے گی، جب اسے مکمل یقین ہو جائے گا کہ ہم کامیاب ہو جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت کیخلاف تحریک عدم اعتماد اگر کامیاب ہوئی تو صرف 3 مہینوں میں انتخابات کی طرف بڑھا جا سکتا ہے۔ حزب اختلاف کی جماعتوں میں اتفاق ہے کہ نگراں سیٹ اپ ترامیم واپس لے کر آئین کو اصل حالت میں بحال کرے۔
عاصمہ شیرازی نے اپنے ذرایع کے حوالے سے بتایا وزیراعظم کیخلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کیلئے اپوزیشن بہت پرعزم ہے لیکن دوسری جانب حکومت بھی صورتحال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہی ہے۔ حکومتی صفوں میں بے چینی پیدا ہو چکی ہے۔
پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے اعتماد کی وجہ حکومتی بنچز پر بیٹھنے والے بہت سے ارکان کے ساتھ رابطے ہیں۔ اپوزیشن کا تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے اعتماد پہلے کے مقابلہ میں بہت زیادہ ہے۔