فریال محمود اور دانیال راحیل نے مئی 2020 میں شادی کی تھی۔ ان کی شادی انتہائی سادگی سے ہوئی تھی کیونکہ ان دنوں کورونا کو آئے زیادہ عرصہ نہیں ہوا تھا۔ مگر پھر صرف چوتھے ماہ ہی خبریں آنا شروع ہو گئی تھیں کہ فریال محمود اور دانیال راحیل نے راہیں جدا کر لی ہیں۔
مگر اس وقت فریال محمود نے اپنی طلاق کی خبروں کو جھوٹ قرار دیا تھا۔ لیکن اب انہوں نے طلاق کی تو باقاعدہ تصدیق کر دی ہے، مگر اس کی وجہ نہیں بتائی۔ اس کے علاوہ انہوں نے یہ بھی نہیں بتایا کہ دانیال راحیل نے انہیں طلاق دی یا پھر انہوں نے خلع لیا۔
صرف اتنا ہی نہیں بلکہ انہوں نے یہ بات بھی گول کردی کہ طلاق آخر ہوئی کب۔ اصل میں انٹریو کے دوران فریال محمود نے طلاق کے ٹوپک پر انتہائی محتاط انداز میں گفتگو کی۔
انہوں نے دانیال راحیل کو اپنا سابق شوہر قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ آخر لوگوں کو ہو کیا گیا ہے کہ وہ ان کی طلاق کے متعلق سب کچھ جاننا چاہتے ہیں۔ وہ اپنی زندگی کے بارے میں لوگوں کو ہر بات بتائیں تو بتائیں کیوں؟
ان کی طلاق صرف ان کا ذاتی معاملہ تھوڑی ہے۔ اس کے ساتھ ان کے سابق شوہر کا نام بھی تو جُڑا ہے اور وہ ایک مشہور شخصیت ہیں۔ وہ تو ان کے متعلق بات کرکے ان کا نام میڈیا میں ہرگز نہیں اچھالیں گی۔
فریال محمود نے یہ بھی کہا کہ وہ ایکٹریس ہیں مگر اس کا یہ مطلب تھوڑی ہے کہ جس کا دل کرے وہ منہ اٹھا کر ان کی پرسنل لائف پر بات کرے اور وہ بھی ہر طرح کی۔ اور تو اور ان سے ہر سوال کا جواب بھی مانگے۔
رہی بات طلاق کب ہوئی تو اس کے متعلق فریال محمود نے اشارہ ضرور دیا۔ بالکل اسی طرح کا اشارہ جو انہوں نے اگست 2021 میں احسن خان کے شو میں دیا تھا کہ وہ سنگل ہیں۔
خیر فریال محمود نے کہا کہ پچھلے سال شادی ختم ہونے کے بعد وہ فلم ایجوکیشن کے لیے اٹلی چلی گئی تھیں۔ انہیں اٹلی نے دوبارہ زندگی شروع کرنے کا موقع دیا۔ انہوں نے وہاں بہت کچھ سیکھا۔ انہیں اٹلی میں پیار ملا، خوبصورت لوگ ملے اور انہوں نے جی بھر کے سیر کی۔
فریال محمود نے یہ بھی بتایا کہ جس وقت ان کی طلاق کی افواہیں اُڑنا شروع ہوئی تھیں اس وقت تک انہیں طلاق نہیں ہوئی تھی بلکہ تب تو ایسی کوئی بات ہی نہیں تھی۔ ان کے اور دانیال راحیل کے بہترین تعلقات تھے۔ وہ ساتھ رہ رہے تھے اور زندگی مزے میں تھی۔ مگر اس وقت ان کے اور دانیال راحیل کو طلاق یافتہ جوڑا کہا جانے لگا۔ لوگوں نے دلیل یہ دی کہ فریال نے تو دانیال کو انسٹا گرام پر ان فالو کر دیا ہے حالانکہ انہوں نے تو اپنے بھائی کو بھی ان فالو کیا تھا۔
یہ تو تھیں فریال راحیل کی وہ باتیں جو انہوں نے اپنی طلاق اور شادی شدہ زندگی کے متعلق کیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے شوبز انڈسٹری کے ناقص کانٹینٹ کو بھی خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم ہالی وڈ جیسا مواد تیار نہیں کرسکتے تو کم از کم انڈیا کا دیکھ کر اپنے کونٹینٹ کو بہتر تو بنا سکتے ہیں۔ مگر افسوس پاکستانی پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز 25 سال پرانے ڈراموں کے ری میک کو ویب سیریز کی شکل دینے میں لگے ہیں۔
اس کے علاوہ فریال نے باڈی شیمنگ پر بھی کُھل کر بات کی۔ انہوں نے گِلا کیا کہ کیرئیر کے سٹارٹ پر زیادہ وزن ہونے کی وجہ سے انہیں موٹا کہا جاتا تھا اور وزن کم کرنے کے مشورے دیے جاتے تھے۔ انہیں پروڈیوسرز اور ڈائریکٹرز کہتے تھے کہ موٹاپے کی وجہ سے انہیں کبھی لیڈ رول نہیں مل سکتا۔
انہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ مریم ڈرامے کے ڈائریکٹر نے شُوٹ کے دوران انہیں کہا کہ فریال تم لِیڈ رول نہیں کر سکتیں کیونکہ یہ کردار خالص کنواری لڑکی کے لیے لکھا گیا ہے۔ یعنی ڈائریکٹر صاحب کا ماننا تھا کہ فریال کا وزن چونکہ زیادہ ہے اس لیے وہ کنواری نہیں ہیں۔
انہوں نے یہ بھی شکوہ کیا کہ پاکستان میں گورے رنگ کو ہی سب کچھ سمجھا جاتا ہے اور سانولے لوگوں کے لیے بہت مشکلات ہیں خاص کر شوبز میں۔