نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کی جانب سے گزشتہ برس مرتب کی جانے والی ایک رپورٹ میں ایڈز کے رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد 21 ہزار 129 ریکارڈ کی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کے بعد حیدرآباد میں بھی بچوں سمیت متعدد مریضوں میں آیچ آئی وی ایڈز کا انکشاف
تاہم، اب ملک بھر میں ایڈز کے کم از کم اڑھائی ہزار نئے مریض رجسٹرڈ کیے گئے ہیں جس کے بعد یہ تعداد بڑھ کر 23 ہزار 757 ہو گئی ہے۔
نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کے مطابق، پاکستان میں گزشتہ ایک برس کے دوران ایڈز کے رجسٹرڈ مریضوں کے علاوہ ایچ آئی وی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں بھی ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔
پاکستان میں ایک اندازے کے مطابق، ایچ آئی وی وائرس سے متاثرہ رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد ایک لاکھ 65 ہزار ہے۔
نیشنل ایڈز کنٹرول پروگرام کے اعداد و شمار کے مطابق، پاکستان بھر میں اس وقت ایڈز کے 15 ہزار 821 مریض اپنا علاج کروا رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: لاڑکانہ کے شہریوں میں ایڈز پھیلانے والا ڈاکٹر گرفتار
ادارے کے مطابق، انجیکشن کے ذریعے منشیات استعمال کرنے والے ایڈز کے پانچ ہزار 115 مریض بھی اپنا علاج کروا رہے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، ایڈز کے سب سے زیادہ مریضوں کا تعلق پنجاب سے ہے جس کے بعد صوبہ سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا بالترتیب دوسرے، تیسرے اور چوتھے نمبر پر ہیں۔
واضح رہے کہ اندرون سندھ کے ضلع لاڑکانہ میں حالات نہایت تشویش ناک ہیں جہاں مجموعی طور پر صوبے کے 19 فی صد ایڈز کے مریض بستے ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں اور ضلع لاڑکانہ میں ایڈز سے متاثرہ مریضوں کی تعداد ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی سے بھی زیادہ ہے۔
یاد رہے کہ حال ہی میں لاڑکانہ میں ایڈز کے متعدد نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جس کے باعث وہاں صورت حال مزید سنگین رُخ اختیار کر گئی ہے۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 2018 میں ضلع لاڑکانہ میں ایڈز کے مریضوں کی مجموعی تعداد 24 سو سے تجاوز کر چکی تھی۔
ایڈز کے مریضوں کی یہ تعداد رجسٹرڈ مریضوں کی ہے۔ غیر رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد اس سے کہیں زیادہ ہے جن کی سرکاری طور پر تصدیق کرنا ممکن نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاڑکانہ، 13 بچوں میں ایچ آئی وی ایڈز کی موجودگی کا انکشاف
ایک اندازے کے مطابق، پاکستان میں ایڈز کے غیر رجسٹرڈ مریضوں کی تعداد مجموعی طور پر ڈیڑھ لاکھ سے زیادہ ہے، تاہم اگر سرکاری اعداد و شمار پر انحصار کیا جائے تو یہ تعداد 24 ہزار سے بھی کم ہے۔