یہ گینگ عام شہریوں کو فون پر انعامات نکلنے کے جھوٹے پیغامات بھیجتا تھا اور یوں لوگ ان کی باتوں میں آ جاتے تھے۔
ابوظہبی پولیس نے کہا ہے کہ یہ گروہ دارالحکومت کے بڑے اداروں کی جانب سے نقد انعامات نکلنے کی بوگس کالز کر کے متعدد افراد کو لوٹ چکا ہے۔
ابوظہبی پولیس کے کرائمز انوسٹی گیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر عمران احمد المذروری کا کہنا ہے کہ یہ گینگ مختلف اپارٹمنٹس میں رہ کر اپنی سرگرمیاں انجام دے رہا تھا۔
انہوں نے کہا، گینگ کے کچھ لوگ صارفین کو فون کالز کرتے تھے جب کہ دیگر ارکان پیسوں کی منتقلی کے معاملات دیکھتے تھے۔
اماراتی خبر رساں ادارے کے مطابق، ابوظہبی پولیس نے اپنے انسٹاگرام اکائوٹ پر جھوٹی فون کالز اور دھوکہ دہی سے بچنے کے لیے ’’ہوشیا رہو‘‘ کے عنوان سے آگاہی مہم بھی شروع کر رکھی ہے۔
باعث دلچسپ امر یہ ہے کہ کچھ عرصہ قبل تک پاکستان میں بھی اس نوعیت کے واقعات عام رہے ہیں اور جرائم پیشہ عناصر کبھی بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے نام پر اور کبھی شہریوں کو امیر ہونے کا جھانسہ دے کر لوٹتے رہے ہیں تاہم ایف آئی اے کے سائبر کرائم ونگ کی کارروائیوں کے بعد اب اس نوعیت کے واقعات میں نسبتاً کمی آئی ہے۔