ترکی سمیت دنیا کے 57 ممالک میں کامیاب رہنے والا ترک ڈرامہ سیریل پاکستانی حکومتی سرپرستی میں بدحالی کی جانب گامزن دیکھائی دے رہا ہے۔ پی ٹی وی سے نشر ہونے والے ارطغرل غازی کی سیریز میں جہاں کچھ الفاظ کو حذف کیا گیا ہے وہیں یہ بات زیر گردش ہے کہ پی ٹی وی انتظامیہ پہلے دریلش ارطغرل کی ڈبنگ خود کر رہی تھی پھر اچانک بغیر کسی وجہ کے یہ کام آؤٹ سورس کر دیا گیا تھا۔
پی ٹی وی کے پاس ریاست کے تمام وسائل موجود ہونے کے باوجود ترک گیمز آف تھرون کے نام سے مشہور سیریز ارطغرل غازی کو پاکستان میں عوامی مقبولیت حاصل نہیں ہو پا رہی ہے جس کی سب سے بڑی وجہ ناقص ڈبنگ اور پکچر کوالٹی ہے۔ پاکستان ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والی اقساط کو دیکھا جائے تو اس سے کہیں بہتر پہلے سیزن کی ڈبنگ نجی ٹی وی چینل کر چکا ہے، جبکہ ڈبنگ کے دوران صلیبیوں کے ذکر کو سرے سے ہی غائب کر دیا گیا ہے اور غیر ضروری ایڈیٹنگ سے سٹوری کو دشوار بنا دیا گیا ہے۔
ڈبنگ کے دوران عوام کی سب سے بڑی شکایت یہ ہے کہ کسی بھی کردار کی آواز اس سے نہیں ملتی ہے، آوازوں میں احساسات کی شدید کمی ہے جبکہ جملوں کی ادائیگی میں بھی کوئی خوبی نہیں، جس سے عوام محظوظ ہوسکیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ارطغرل غازی کی ڈبنگ کا ٹھیکہ جے پروڈکشنز نامی کمپنی جبکہ پروموشن کیلئے کیو لنکس نامی کمپنی کی خدمات حاصل کی گئیں تھیں۔