پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران یہ انکشاف کرتے ہوئے پھوٹ پھوٹ کر رو پڑے۔ انہوں نے کہا کہ میری بیوی کے ساتھ میری ذاتی ویڈیوز نامعلوم نمبر سے میری بیٹی کو بھیجی گئیں۔ بیٹی نے کہا کہ جب آپ کوئٹہ گئے تھے یہ اس کی ویڈیو ہے۔ ایک بیٹی جب اپنے باپ کو کہے کہ یہ ویڈیو آپ کی اور مما کی ہے تو سوچیں اس باپ پر کیا گزرے گی.
https://twitter.com/nayadaurpk/status/1588851818976538624?cxt=HHwWgMCj7fWT3owsAAAA
اعظم سواتی نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم نے سپریم کورٹ کے جوڈیشل لاجز میں میرے قیام کا انتظام کیا تھا اور مجھ سے کہا تھا کہ چونکہ سپریم کورٹ کا کوئی جج اس وقت کوئٹہ میں موجود نہیں تو آپ لاجز میں رہ سکتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ وردی میں ملبوس درندے و کالی بھیڑیں اس کام پر مامور ہیں کہ اگر کسی شخص کی کوئی کرپشن یا غیر اخلاقی چیز نہیں مل رہی تو اس کی بیوی کے ساتھ ذاتی ویڈیو نکال لو۔
پی ٹی آئی سینیٹر نے روتے ہوئے سوال کیا کہ میرا کیا قصور ہے جوذاتی ویڈیو سامنے لائی گئی، خاوند اور بیوی کے تقدس کو پامال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ خود کشی نہیں کرسکتا لیکن اس ملک میں رہ کر ظلم کا مقابلہ کروں گا۔
اعظم سواتی نے عدالت اعظمی سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ، سپریم کورٹ سے اپیل کرتا ہوں کب انصاف ملے گا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی سینیٹر اعظم سواتی کو 13 اکتوبر کو سرکاری اداروں کے خلاف متنازع ٹویٹس کرنے پر ایف آئی اے کی جانب سے گرفتار کیاگیا تھا۔ 22 اکتوبر کو ضمانت منظور ہونے کے بعد اعظم سواتی کو اڈیالہ جیل سے رہا کیا گیا تھا۔