تفصیلات کے مطابق حکومت نے موجودہ چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کو توسیع دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق گذشتہ روز حکومتی کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں قانونی نکات کا مکمل طور پر جائزہ لیا گیا اور کئی تجاویز پیش کی گئیں۔ وزراء پر مشتمل حکومتی کمیٹی نے سفارشات کا مسودہ تیار کر لیا جب کہ مسودے میں نیب آرڈیننس میں ایک زائد ترامیم کی گئی ہیں۔
ترامیم مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان، وزیر قانون فروغ نسیم اور شہزاد اکبر نے تیار ہیں۔ ذرائع کے کہنا ہے کہ چئیرمین نیب کی توسیع سے متعلق حتمی منظوری آج وزیراعظم سے لی جائے گی جس کے لیے اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ ایک خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ اس اجلاس میں وفاقی وزراء، مشیران اور معاونین خصوصی شریک ہوئے، اجلاس میں ملکی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور اس دوران چئیرمین نیب کی تقرری کا معاملہ بھی زیر بحث آیا۔
اس موقع پر وفاقی وزراء نے وزیراعظم عمران خان کو تجویز دی کہ انہیں چیئرمین کی تقرری کے معاملے پر اپوزیشن سے مشاورت کرنی چاہئیے، یہ تجویز سینئر وزراء شاہ محمود قریشی، اسد عمر، فواد چوہدری اور فروغ نسیم سمیت اکثریتی اراکین کی جانب سے دی گئی ۔ وفاقی وزراء کی تجویز کے بعد وزیراعظم عمران خان نے چیئرمین نیب کی تقرری اور نیب قوانین کے معاملے پر اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف سے مشاورت پر نیم رضا مندی کا اظہار کیا اور ساتھ ہی ہدایات جاری کیں کہ نیب قوانین میں غیر متنازع ترامیم کی جائیں تاکہ احتساب کی ساکھ کو بہتر بنایا جا سکے۔
واضح رہے کہ چیئرمین نیب جاوید اقبال کی مدت ملازمت 8 تاریخ کو ختم ہورہی ہے اور گزشتہ روز ڈپٹی چیئرمین نیب حسین اصغر نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔