انہوں نے کہا کہ اگر میں نے استعفے کی وجہ بتادی تو پورا پاکستان دہل جائے گا اور قیامت آ جائے گی۔ عامر لیاقت نے کہا کہ پی ٹی آئی کے انٹرپاس گورنر، علی زیدی اور فیصل وواڈا سمیت رہنماؤں نے کراچی تباہ کر دیا، اب سب کا مقابلہ کروں گا۔ جنہیں کراچی کو تباہ کرنا تھا انہوں نے تباہ کردیا اللہ پاکستان کی حفاظت کرے ورنہ جو کچھ ہورہا ہے بہت برا ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے پاس میرے سے بات کرنے کا وقت نہیں، عمران خان سے محبت ہے انہیں نہیں چھوڑوں گا۔ میرا گھر تباہ ہو گیا مگر حکومت نے میرا ساتھ نہیں دیا۔ میں نے اپنے کروڑوں روپے کا گھر نیشنل بینک کے پاس گروی رکھا مگر مجھے قرض کے پیسے نہیں دیئے گئے۔ مجھے کسی کے کہنے پر قرضہ تک نہیں دیا۔ پاکستان تحریک انصاف کراچی میں عمران اسماعیل، علی زیدی اور فیصل واوڈا کے الگ الگ گروپ ہیں، میں نے تو الیکشن جیت کر پیسے نہیں کمائے لیکن باقی لوگوں نے بہت کچھ کمایا ہے۔
انہوں نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جس شخص نے فاروق ستار کو ہزاروں ووٹ سے شکست دی اسے ترجمان تک نہیں بنایا گیا مگر ندیم افضل چن کو ترجمان بنا دیا، وہ کون ہیں؟ کوئی نہیں جانتا ان کو۔ 22 اگست کے بعد جو شخص کراچی چلارہا تھا اور جس نے فاروق ستار کو شکست دی کیا وہ اس قابل بھی نہیں کہ وزیراعظم کا ترجمان بن سکے۔ میں دو ماہ سے خاموش بیٹھا رہا، میں نے کوئی ویڈیو نہیں بنائی کچھ نہیں کیا، اس دوران ایک عورت نے مجھ پر الزام لگایا جس پر میں نے ایف آئی اے سے رابطہ کیا مگر میرا ساتھ نہیں دیا گیا۔
اس وقت حکومت کدھر تھی، یہ حکومت صرف تماشا دیکھ رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے ان سے کہا تھا کہ ایف آئی اے کے ذریعے معاملے کی تحقیقات کروائیں گے لکین وہ اپنی بات بھول گئے، انہوں نے حلقے میں زیادتیوں کے واقعات پر ملزمان کو سزائیں دلوانے کا وعدہ کیا تھا لیکن وہ یہ بھی بھول گئے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے پی ٹی آئی چھوڑنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ ایسی کہ مجھ پر غداری کا کیس بن جائے گا۔
استعفیٰ کی وجہ بہت خطرناک ہے لیکن میں نے کسی سے وعدہ کیا ہے اس لیے میں نہیں بتا سکتا۔ پنڈورا پیپرز سے متعلق بات کرتے ہوئے عامرلیاقت کا کہنا تھا کہ جن وزیروں اور مشیروں کے نام پنڈورا پیپر میں آئے ہیں وہ تاحال پاکستان چلارہے ہیں، انہیں کیوں نہیں ہٹایا جا رہا۔ اگر نام آنا کافی نہیں ہے تو پھر نوازشریف کے ساتھ جو ہوا وہ کیوں ہوا، تحریک انصاف کو ان لوگوں نے ووٹ دیا ہے جو کرپشن کے خلاف ہیں۔
پی ٹی آئی چھوڑ کر کسی اور جماعت میں شامل ہونے سے متعلق انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف میں شمولیت کے وقت ان کا کہنا تھا کہ یہ میری آخری جماعت ہے اور وہی بات میں آج بھی کہتا ہوں، اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ عامرلیاقت تحریک انصاف چھوڑ کر پیپلزپارٹی یا ایم کیو ایم میں شامل ہورہا ہے تو وہ اپنی آنکھوں کا علاج کروائے۔ انہوں نے مزید واضح کیا کہ میں تحریک انصاف چھوڑ چکا ہوں لیکن کہیں اور نہیں جارہا۔
میرے لیے پارٹی ٹکٹ کوئی مسئلہ نہیں ہے اور میں آزاد حیثیت سے ہی کراچی کے جس حلقے سے چاہوں سامنے والے کو ہرا سکتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اب اگر عمران خان رابطہ کریں یا بشریٰ بی بی جو میرے لیے انتہائی قابل احترام ہیں لیکن میں کسی طور اپنا فیصلہ واپس نہیں لوں گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مجھ فی الحال تحریک انصاف کے صرف ان لوگوں نے رابطے کیے ہیں جو خود پارٹی چھوڑ رہے ہیں، ایک انٹرپاس گورنر عمران اسماعیل کی ان سے رابطہ کرنے کی ہمت نہیں ہے۔ سابق رہنما پی ٹی آئی عامر لیاقت نے دعویٰ کیا کہ موقع ملا تو 25 دن میں کراچی کو بدل کے رکھ دوں۔