میڈیا رپورٹس کے مطابق سروس بند ہونے کی وجہ سے فیس بک، انسٹاگرام اور واٹس ایپ کے شیئرز میں پانچ فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔ فیس بک انتظامیہ نے صارفین سے معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیٹا سینٹر کے آلات اور نیٹ ورک میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے ان کی سروس دنیا بھر میں متاثر ہوئی لیکن یہ خبریں غلط ہیں کہ ڈیٹا لیک ہوا۔
اچانک دولت میں 10 کھرب ڈالر کی کمی نے مارک زکربرگ کو شدید مالی نقصان پہنچایا ۔ اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ وہ دنیا کے امیر ترین اشخاص کی فہرست میں پانچویں پوزیشن پر آ چکے ہیں۔
کہا جا رہا ہے کہ مارک زکربرگ کے اثاثوں میں اربوں ڈالر کی کمی صرف سوشل میڈیا ایپس کی وجہ سے نہیں ہوئی بلکہ سابق ملازمہ فرانسس ہافن کے الزمات نے بھی جلتی پر تیل کا کام کیا۔
خیال رہے کہ فرانسس ہافن نے ابھی حال ہی میں ایک امریکی ٹیلی وژن کو انٹرویو میں کہا تھا کہ فیس بک صرف دولت اکھٹا کرنے کیلئے غلط معلومات، توہین آمیز مواد اور پرتشدد چیزوں کی حوصلہ افزائی کرتا ہے۔