پینڈورا پیپرز کی انکوائری کا آغاز مجھ سے کیا جائے، سینیٹر فیصل واوڈا

پینڈورا پیپرز کی انکوائری کا آغاز مجھ سے کیا جائے، سینیٹر فیصل واوڈا
تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل واوڈا نے پینڈورا پیپرز کی انکوائری کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ صرف عمران خان صاحب ہی کر سکتے ہیں، اس کی تفتیش کا آغاز مجھ سے کیا جائے۔

اس کا اعلان انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر جاری اپنے بیان میں دیا۔ فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ پینڈورا پیپرز کی انکوائری کے فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ یہ فیصلہ صرف عمران خان صاحب ہی کر سکتے ہیں۔ میں وزیراعظم سے درخواست کرتا ہوں کہ انکوائری ٹیم اس پر روزانہ کام کرکے 5 دن کے اندر نتیجہ دے۔ طریقہ کار ایسا ہو کہ قوم بھی دیکھ سکے۔ آغاز مجھ سے کریں، اسے ٹیسٹ کیس بنائیں۔



فیصل واوڈا نے اپنی ٹویٹ میں لکھا کہ میں غلط ثابت ہوا تو سزا دیں اور اگر صحیح ثابت ہوا تو یہ بھی فیصلہ ہو کہ غلط بیانی، بدنامی اور سنسنی پھیلانے والے خود ساختہ نام نہاد تحقیقاتی صحافیوں کو کیا سزا ملے گی؟

یہ بات ذہن میں رہے کہ بین الاقوامی صحافتی ادارے (آئی سی آئی جے) نے 3 اکتوبر کو عالمی شخصیات کے مالیاتی امور کے حوالے سے ایک بڑی رپورٹ جاری کی تھی۔ اس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ وفاقی کابینہ کے اراکین سمیت دیگر خفیہ طور پر آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں، انہوں نے بیرون ممالک بھاری دولت چھپائی ہوئی ہے۔



پینڈورا پیپرز میں وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین، مونس الٰہی، فیصل واڈا اور وقار مسعود خان کے صاحبزادے، خسرو بختیار، عبدالعلیم خان، شرجیل میمن اور لیگی رہنما اسحاق ڈار کے بیٹے علی ڈار کا بھی نام ہے۔ اس کے علاوہ کچھ ریٹائرڈ فوجی افسران اور میڈیا ہاؤسز کے مالکان کے نام بھی فہرست کا حصہ ہیں۔

اس رپورٹ کا نوٹس لیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے پینڈورا پیپرز کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطح کا سیل قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ وزیر اطلاعات فواد چودھری نے ٹویٹ میں بتایا تھا کہ پینڈورا پیپرز کی تحقیقات کیلئے وزیراعظم انسپکشن کمیشن کے تحت ایک اعلیٰ سطح کا سیل قائم کیا ہے جو اس میں شامل تمام افراد سے جواب طلب کرے گا، اس کے تمام حقائق قوم کے سامنے رکھیں جائیں گے۔