سیاسی جماعتوں سے متعلق آرمی چیف کی بات اتنی انوکھی نہیں۔ تاہم یہ معقول نہیں کہ اہم ترین اداروں کے سربراہان دوسرے اداروں کے سربراہان کے بارے میں اس طرح کے بیان دیں۔ آرمی چیف ہمارے گھر کے بڑے ہیں، جب تک آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی اچھے فیصلے نہیں کریں گے ہم آگے نہیں بڑھ سکیں گے۔ یہ کہنا ہے مشرف زیدی کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں نادیہ نقی نے کہا کہ آرمی چیف کے آج کے بیان کے بعد لگنے لگا ہے کہ پہلے احتساب، پھر انقلاب اور پھر انتخابات ہوں گے۔ یہ بات طے کر لی گئی تھی کہ تمام سیاسی جماعتوں میں سے کرپٹ عناصر کو نکالا جائے گا۔ پاکستان میں لڑکیوں کا تعلیم حاصل کرنا مزید مشکل ہوتا جا رہا ہے۔
فوزیہ یزدانی نے سوال اٹھایا کہ کب تک ہم سیاسی جماعتوں اور سیاست دانوں کو ہی مورد الزام ٹھہراتے رہیں گے اور کب تک یہ بتایا جاتا رہے گا کہ فوج ہی تمام مسائل کا حل ہے؟ فوج کو اب خود کو نیوٹرل کہنا بند کر دینا چاہئیے اور ایک سٹیک ہولڈر کے طور پر آ کر ٹیبل پر بیٹھ جانا چاہئیے۔
میزبان رضا رومی نے کہا معیشت کو ٹھیک کرنا فوج کے آئینی اور قانونی اختیار میں نہیں آتا۔ پچھلے سات آٹھ سال کی سیاسی انجینئرنگ نے ملک کی معیشت، سیاست اور سماج کو تباہی سے ہمکنار کر دیا، اب فوج کو پیچھے ہٹ جانا چاہئیے۔
'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔