حسیب منظور بھٹی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر شماریاتی بلاک کوڈ کی تفصیل جاری کی جسے الیکشن کمیشن کی جانب سے بھیجا گیا ہے۔ اس میں واضح طور پر لکھا ہے کہ انتخابی فہرستوں کی معیادی نظر ثانی 2021 22ء کے سلسلے میں گھر گھر تصدیقی عمل کے دوران فوتگی کی تصدیق ہونے پر یہ ووٹ خارج کر دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ الیکشن ایکٹ2017ء کے مطابق اب ووٹ کا اندراج صرف ایک ہی شماریاتی بلاک کوڈ میں یعنی صرف ایک مقام پر ہو سکتا ہے نیز وہ بھی شناختی کارڈ پر درج موجودہ یا مستقل پتا پر ہو سکتا ہے۔
https://twitter.com/Haseebbhatti65/status/1555894574135947264?s=20&t=_PV6txgeSDV2aocpvLFBwQ
سوائے سرکاری ملازمین کے ‘جو شناختی کارڈ کے پتوں کے علاوہ جہاں وہ ڈیوٹی سر انجام دے رہے ہیں وہاں اپنا اور اپنی فیملی کے ووٹوں کا اندراج کروا سکتے ہیں۔
وہ فہرست جو 2018ء کے قومی انتخاب میں استعمال ہوئی، اُس میں اس بات کی رعایت تھی کہ شناختی کارڈ کے پتوں کے علاوہ کسی تیسرے پتے پر بھی ووٹ کا اندراج ہو سکتا ہے لیکن یہ رعایت 31 دسمبر 2018ء تک تھی۔
اُس کے بعد اس قانون کے مطابق ووٹر لسٹوں کو درست کیا گیا کہ CNIC میں درج کسی بھی ایک پتہ پر ووٹر کی مرضی سے اُس کا ووٹ درج کیا جائے۔