جیو نیوز میں شائع اپنی خبر میں انصار عباسی نے بتایا کہ تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی لیڈرشپ بھی اچھی طرح جانتی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کیساتھ ان کے تعلقات بد سے بدتر ہو چکے ہیں۔ سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی گھٹیا مہم نے اس کو اور بڑھا دیا ہے۔
انصار عباسی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے میں رہنے والی پی ٹی آئی کی سینئر قیادت کو ٹیلی فون کالز کرکے شہدا کے بارے میں چلائی جانے والی اس توہین آمیز مہم پر شدید ناراضگی کا اظہار کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت کو بتایا گیا کہ ہیلی کاپٹر حادثے کے بعد سوشل میڈیا پر چلائی جانے والی مہم انتہائی توہین آمیز ہے۔ ان کو یہ ٹویٹس بھی دکھائی گئیں تو معاملہ لیڈرشپ کے علم میں لایا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں پی ٹی آئی کے آفیشل ٹویٹر اکائونٹ سے ایک مذمتی ٹویٹ کی گئی کہ ’’ ایسے لوگوں کو برداشت نہیں کیا جائے گا جو قومی سانحات کو تقسیم کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ نفرت پھیلانے والوں کو بالکل برداشت نہیں کیا جائے گا۔ ان اکاؤنٹس کا ہماری آفیشل ٹیم کیساتھ کوئی تعلق نہیں ہے۔ ایسے اکاؤنٹس کو پی ٹی آئی آفیشل کی جانب سے بلاک کر دیا جائے گا۔‘‘
سینئر تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی قیادت کی جانب سے مذمت کے باوجود ایسے لوگ جو بظاہر پی ٹی آئی کے فالورز نظر آتے ہیں، فوج کیخلاف ٹویٹس کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔