جب پرویز مشرف نے محمد ضیاالدین کو غدار کہا، بینظیر بھٹو کے عہدے کی پیشکش ٹھکرادی

11:17 AM, 6 Dec, 2021

نیا دور

ضیاء الدین کے جانے سے بہت بڑا خلا پیدا ہو گیا ہے۔ ان کی پاکستانی معاشرے اور سیاست کے بارے میں جو تشریح تھی اس کا موجودہ حالات سے ثبوت مل گیا ہے۔ وہ جانتے تھے کہ ایسا ہوگا۔ وہ حقیقی معنوں میں صحافی تھے،غازی صلاح الدین



 



ضیاء الدین بہت پروفیشنل انسان تھے۔ انہوں نے بہت دکھ دیکھے لیکن کبھی اس کو پبلک نہیں کیا۔ انہوں نے اپنی ساری زندگی اتنی سادگی سے گزاری، میں کئی مرتبہ ان کے گھر گیا، میری تو یہ سوچ کر ہی آنکھیں بھر آتی ہیں کہ پاکستانی صحافت کا اتنا بڑا نام کیسے اپنی زندگی گزار رہا تھا، عباس ناصر



 



ہم جب صحافت میں آئے تو ہماری خوش قسمتی تھی کہ ہمیں ضیاء الدین صاحب جیسے لوگ ملے، انہوں نے ہر موقع بہت رہنمائی کی۔ ان کی رحلت میرے لئے بہت بڑا نقصان ہے، عاصمہ شیرازی



 



اپنے اساتذہ کے بارے میں بات کرنا اتنا آسان نہیں ہوتا۔ یہ چھوٹی چیز نہیں ہے کہ آپ کو ایسے استاد مل جائیں جنہوں نے اس ملک کی مسخ شدہ تاریخ دیکھی ہو۔ پاکستان کو ٹوٹتے، بگڑتے اور اسلام کے نام پر لوگوں کو جھوٹ بولتے دیکھا ہو، عامر غوری



 



جو فصل ہم نے بوئی تھی، وہی ہم کاٹیں گے، اس سے مختلف نہیں ہو سکتی۔ اس فصل کی آبیاری کیلئے کسی نے کھاد ڈالی، کسی نے بیج اور کسی نے گوڈی کی، کوئی پانی لایا ہے۔ ہر ایک نے اپنے دور میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ پاکستان کے اندر جو انتہا پسندی ہے وہ معاشرے سے ریاست کی جانب منتقل نہیں ہوئی بلکہ ریاست نے اسے اس جانب دھکیلا ہے۔ یہ کینسر پورے جسم میں سرایت کر چکا ہے، مرتضی سولنگی

مزیدخبریں