بھارتی میڈیا کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس میں فائل کی جانے والی چارج شیٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اداکارہ جیکلین فرنانڈز اور نورا فتیحی نے دھوکے بازی اور بھتہ خوری میں ملوث مجرم سے کروڑوں کے تحائف لیے۔
میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے 200 کروڑ کے منی لانڈرنگ اور بھتہ خوری کے کیس میں سکیش چندرا شیکھر، اس کی بیوی اداکارہ لینا ماریا پول اور دیگر 6 افراد کے خلاف 7000 صفحات پر مبنی چارج شیٹ داخل کی ہے۔
چارج شیٹ کے مطابق سکیش نے تفتیش کے دوران حکام کو بتایا کہ اس نے اداکارہ جیکلین فرنانڈز کو کروڑوں مالیت کے تحائف دئیے۔ اس کے علاوہ بھارتی اداکارہ و ڈانسر نورا فتیحی کو مہنگی کار بھی تحفے میں دی تھی۔
بھارتی خبررساں ادارے کے مطابق سکیش اور جیکلین کے درمیان جنوری 2021 میں بات چیت شروع ہوئی تھی جس کے بعد سکیش نے اداکارہ کو تقریباً 10 کروڑ کے تحائف دئیے جس میں ہیرے کے زیورات، مہنگی کراکریز، اعلیٰ نسل کی چاربلیاں جن میں سے ہر ایک کی قیمت 9 لاکھ ہے اور 52 لاکھ کی خطیر رقم کا گھوڑا بھی شامل ہے۔
بھارتی میڈیا میں جیکلین فرنانڈز اور سکیش چندر شیکھر کی چند تصاویر بھی وائرل ہورہی ہیں جن میں دونوں ایک دوسرے کے کافی قریب نظر آرہے ہیں۔
چارج شیٹ ایڈیشنل سیشن جج پروین سنگھ کی عدالت میں داخل کی گئی۔ اس کے علاوہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے چارج شیٹ داخل کرنے سے پہلے استغاثہ اور اپنے سینئر اہلکاروں سے قانونی رائے بھی لی۔ اس چارج شیٹ میں جیکلین فرنانڈز اور نورا فتیحی کے بیانات بھی شامل ہیں۔
دوسری جانب بالی وڈ اداکارہ جیکلین فرنانڈیز کو ممبئی ایئر پورٹ پر بیرون ملک جانے سے روک دیا گیا ہے جبکہ ان کی گرفتاری کا بھی امکان ہے۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق جیکلین فرنانڈیز دبئی میں ایک شو میں شرکت کے لیے ممبئی ایئرپورٹ پہنچیں جہاں انہیں امیگریشن حکام نے بیرون ملک جانے سے روک دیا۔
رپورٹس کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سکیش چندرا شیکھر کیس میں جیکلین فرنانڈیز کو بھی تفتیش میں شامل کر رکھا ہے، اداکارہ سے کیس سے متعلق پوچھ گچھ اور گرفتار بھی کیا جاسکتا ہے۔
واضح رہے کہ دونوں اداکاراؤں کو گزشتہ کچھ عرصے کے دوران اسی کیس کے سلسلے میں کئی بار انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے دفتر کے باہر آتے اور جاتے ہوئے بھی دیکھا گیا تھا۔ دلچسپ بات تو یہ ہے کہ اس سے قبل 200 کروڑ کے منی لانڈرنگ کیس میں اداکارہ جیکلین فرنانڈز نے بطور گواہ اپنا بیان ریکارڈ کروایا تھا اور کہا تھا کہ وہ قریبی دوست کے ذریعے اس ریکٹ کا شکار ہوئیں۔
خیال رہے کہ سکیش چندرا شیکھر جیل کے اندر سے بھتہ خوری کا ریکٹ چلا رہاتھا اور ایک تاجر سے 200 کروڑ روپے بھتہ لیا۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹر نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ چندرا شیکھر اس فراڈ کا ماسٹر مائنڈ ہے۔ وہ 17 سال کی عمر سے جرائم کی دنیا کا حصہ رہا ہے۔ اس کے خلاف پولیس اسٹیش میں کئی شکایات درج ہیں اور وہ روہنی جیل میں بند ہے۔