مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کی ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت سے 2 دہائیوں بعد ملاقات ہو گئی جہاں ن لیگ اور مسلم لیگ ق کے درمیان انتخابات میں باہمی تعاون اورسیٹ ایڈجسٹمنٹ پر اتفاق ہو گیا۔
تفصیلات کے نواز شریف بدھ کے روز تقریباً 15سال بعد چوہدری شجاعت سے ملنے ان کی رہائش گاہ پہنچے جہاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات 40 منٹ تک جاری رہی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملکی سیاسی صورت حال اور انتخابات میں باہمی تعاون پر بات چیت ہوئی۔ اس موقع پر ن لیگ کی جانب سے مسلم لیگ ق کو انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی پیش کش کی گئی۔
ملاقات میں نواز شریف کے ساتھ شہباز شریف، مریم نواز، رانا ثنا اللہ، سعد رفیق، سردار ایاز صادق، اعظم نذیر تارڑ اور دیگر پارٹی رہنما بھی موجود تھے۔ ملاقات میں مسلم لیگ ق کی جانب سے سالک حسین، شافع حسین، طارق بشیر چیمہ اور امتیاز رانجھا بھی شریک تھے۔ قبل ازیں ق لیگ کے رہنماؤں نے مہمانوں کا استقبال کیا۔
چوہدری شجاعت حسین نے ملاقات کے دوران نواز شریف کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ دونوں رہنماؤں کے مابین آئندہ عام انتخابات میں باہمی تعاون پر بات چیت کی گئی۔ علاوہ ازیں ن لیگ کی جانب سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے لیے بھی مسلم لیگ ق کو سیٹوں کی تعداد کے حوالے سے پیش کش کی گئی۔ اس دوران چوہدری شجاعت نے مطالبہ کیا کہ جن سیٹوں سے ہمارے لوگ جیتے تھے نہ صرف وہ ہمیں دی جائیں بلکہ گجرات، سیالکوٹ، منڈی بہاؤ الدین اور حافظ آباد میں بھی سیٹیں دی جائیں۔
ملاقات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے ہونے والی بات چیت کی تفصیلات بھی سامنے آ گئیں۔ جس کے مطابق مسلم لیگ ن نے ایم این اے کی 2 نشستوں پر ق لیگ کو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی آفر کی ہے۔ علاوہ ازیں ایم پی اے کی 3 سیٹوں پر بھی ایڈجسٹمنٹ کی پیش کش کی گئی ہے۔
مسلم لیگ ق نے اہم ملاقات کے بعد اپنی پارٹی قیادت کا اجلاس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔ جس میں ملاقات کے حوالے سے رہنماؤں کو اعتماد میں لیے جانے کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے پیش کش کا جائزہ لیا جائے گا۔