ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ محمود خان کی جانب سے محکمہ مال کا قلمدان وزیر قانون سلطان محمد کو دیے جانے کا امکان ہے جبکہ محکمہ سیاحت و کھیل اور نوجوانان امور کا قلمدان وزیراعلیٰ کے پاس ہی رہے گا۔
ذرائع کے مطابق صوبائی کابینہ سے برطرف کیے گئے وزرا کے حلقوں سے دیگر اراکین کو کابینہ میں شامل کرنے پر مشاورت جاری ہے۔ تینوں برطرف وزرا نے صوبائی کابینہ میں دوبارہ شامل ہونے کے لیے سرتوڑ کوشش کی تھی، لیکن حکام بالا کی طرف سے انہیں مثبت جواب نہیں ملا۔
دریں اثنا وزیراعلیٰ محمود خان نے پشاور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے باقاعدہ ای روزنامچہ اور ای ایف آئی آر کا افتتاح کیا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قبائلی اضلاع میں جرائم کی روک تھام کیلئے کوشش کر رہے ہیں، جبکہ سیف سٹی پراجیکٹ پر پنجاب پولیس کیساتھ رابطے میں ہیں۔ پی سی ون جلد مکمل کر کے اس پر عملدرآمد کرائیں گے۔
صوبائی کابینہ سے وزرا کی برطرفی سے متعلق سوال پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج اس موضوع پر بات نہ کریں تو بہتر ہے۔ اس پر بات نہیں کرنا چاہتا۔