وزیراعظم کے مشیر ذلفی بخاری نے دھرنے کے شرکا کو کہا کہ وزیر اعظم کے یہاں آنے کا کیا فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے اتنے واقعات ہوتے ہیں ایسے تو کوئی بھی وزیراعظم کو بلانے لگے گا۔ ذلفی بخاری نے شرکا سے درخواست کی کہ میتیں دفنا دیں وزیراعظم پھر کبھی آ جائیں گے۔
وفاقی وزیر علی زیدی اور زلفی بخاری بھی دھرنے کے شرکا سے مذاکرات کے بعد ناکام لوٹ گئے اور شرکا نے وزیراعظم کی آمد تک دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر پہنچنے والی حکومتی ٹیم کےبھی مظاہرین سے مذاکرات کیلئے پہنچے تھے۔
دوسری طرف وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے مچھ واقعے کے خلاف احتجاجاً دھرنا دینے والے ہزارہ برادری سے درخواست کی ہے کہ وہ شہیدوں کی تدفین کر دیں اور اسے وزیر اعظم کی آمد سے مشروط نہ کریں۔