پولیس کے مطابق مشتبہ ملزم مرتضیٰ رشید نے ٹیکسٹائل مل کے قریب داؤد چالی میں اپنی 18 سالہ بہن فاطمہ اور پڑوسی نوجوان کریم خان کو کو فائرنگ کرکے زخمی کر دیا اور موقع سے فرار ہو گیا۔
جناح ہسپتال کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ دونوں زخمیوں کو ہسپتال لایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے جواں سالہ لڑکی کو مردہ قرار دیا۔ مقتولہ کو گلے کے نیچے گولی لگی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 21 سالہ کریم کو بائیں پاؤں میں گولی لگی اور اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
قائد آباد کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) امین کھوسو کا کہنا تھا کہ مشتبہ ملزم نے کریم کو اس کی بہن سے بات نہ کرنے کی دھمکی دی تھی اور حملہ کرکے زخمی کیا تھا۔
ہفتہ کو اس نے دونوں کو بات کرتے ہوئے دیکھا جس پر وہ طیش میں آگیا اور پستول نکال کر فائرنگ کردی۔ مرتضیٰ نے کریم کے بھائی کے بھائی کو بھی قتل کرنے کی کوشش کی تاہم وہ وہاں سے بھاگ کر اپنی جان بچانے میں کامیاب رہا۔
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں ملزم نے بہن کو اس 'شک' کی بنا پر قتل کیا کہ اس کے پڑوسی نوجوان سے تعلقات ہیں۔