اسلام آباد میں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی مفاہمتی یادداشت پر دستخطوں کے 10 سال مکمل ہونے کی یاد میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے سی پیک منصوبے کی اہمیت کو اجاگر کیا اور کہا کہ ایران، افغانستان، مشرق وسطیٰ اور پورا خطہ بھی اس سے مستفید ہوگا۔
وزیراعظم نے سی پیک کو پورے خطے کے لیے گیم چینجر قرار دیا اور دعویٰ کیا کہ اس سے لوگوں کا معیار زندگی بلند ہوگا۔
وزیراعظم نے ترقی کی رفتار کو دگنا کرنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف سڑکوں، ریل، بندرگاہوں اور فضائی راستوں کو بہتر بنانے کے لیے ہے بلکہ اس سے صحت، تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی کے شعبوں میں بھی مدد ملے گی، اس کے علاوہ اس عمل میں عوام کی شرکت بھی ہوگی۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک نہ صرف خطوں اور علاقوں کو بلکہ لوگوں کے دلوں کو جوڑنے کا ایک خوبصورت منصوبہ ہے۔
علاوہ ازیں، ایک ٹوئٹ میں انہوں نے کہاکہ کہ سی پیک پاکستان کی سماجی و اقتصادی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر رہا ہے۔ ہمیں اس منصوبے کی صلاحیتوں سے پوری طرح مستفید ہونے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 سال کی ایک متاثر کن کہانی ہے کہ میرے قائد نواز شریف کے قائدانہ کردار کی بدولت کس طرح صدر شی جن پنگ کا ’آہنی بھائی چارے‘ کا وژن سی پیک فریم ورک کے تحت منصوبوں کی تکمیل میں تبدیل ہو۔
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ میں گواہ ہوں کہ کس طرح انہوں نے توانائی اور بنیادی ڈھانچے کے شعبوں میں منصوبے کے نفاذ کی نگرانی کی۔ تفصیلات کو بہتر بنانے، پیش رفت کا جائزہ لینے اور ٹائم لائنز کو یقینی بنانے پر گھنٹوں صرف کیے۔
https://twitter.com/CMShehbaz/status/1676610612619624448?s=20